منگل, جولائی 8, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

آبادی کو پائیدار سطح تک لانے کیلئے مڈ وائف کو خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات کی فراہمی میں شامل کیا جائے ، مقررین

لاہور : پاکستان کی آبادی 2.55 فیصد سالانہ کی رفتار سے بڑھتے ہوئے چوبیس کروڑ سے بڑھ چکی ہے جس کی ایک بڑی وجہ خاندانی منصوبہ سازی کی سہولیات تک رسائی میں کمی ہے ۔حکومت ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو پائیدار سطح تک لانے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر اور کمیونٹی مڈ وائف کو خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات کی فراہمی میں شامل کرے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے پاپولیشن کونسل پاکستان کے تحت ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی پر مشاورت کیلئے اسلام آباد میں میڈیا کولیشن میٹنگ سے خطاب کے دوران کیا جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو پائیدار سطح تک لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے اور پرائیویٹ سیکٹر سمیت کمیونٹی مڈ وائف کو خاندانی منصوبہ سازی کی خدمات کی فراہمی میں شامل کرےجس سے ان خدمات کی رسائی میں اضافہ ہوگا۔

پاپولیشن کونسل کی میڈیا کولیشن میں ملک کے تما م بڑے شہروں اور دیہی علاقوں سے صحافی کی کثیر تعداد شامل ہوئی جن کا تعلق نامور میڈیا کے اداروں سے ہے اور اس کولیشن کا مقصد تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے زندگی کے تمام شعبوں پر پڑنے والے اثرات کو میڈیا میں رپورٹنگ اور کوریج کے ذریعے اجاگر کرنا ہے۔ اس مقصد کیلئے پاپولیشن کونسل سہ ماہی بنیادوں پر کولیشن کی میٹنگ کا انعقاد کرتی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کےسینئر ڈائریکٹر پروگرامز ڈاکٹر علی میر نے کہا کہ حالیہ مردم شماری کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کی آبادی 2.55 فیصد سالانہ کی رفتار سے بڑھتے ہوئے چوبیس کروڑ سے بڑھ چکی ہے جس کی ایک بڑی وجہ خاندانی منصوبہ سازی کی سہولیات تک رسائی میں کمی ہے ۔ اس رسائی میں اضافے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کے مرد ڈاکٹروں کے ذریعے خاندانی منصوبہ سازی کی سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کمیونٹی مڈوائف کے ذریعے خاندانی منصوبہ سازی کی سہولیات کے استعمال میں بہتری لائی جاسکتی ہے کیونکہ یہ گاوں اور دیہات میں حمل و زچگی کی سہولیات فراہم کرتی ہیں اور اس دوران خواتین اور ان کے خاندان کو منصوبہ سازی کے بارے میں آگاہی دینا اور سہولیات کے استعمال کا مشورہ دینا آسان ہوتا ہے۔ میڈیا اس حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو اس حوالے سے پالیسی سازی کیلئے میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے تاکہ وہ پرائیویٹ سیکٹر اور کمیونٹی مڈوائف پروگرام کے ذریعے مانعِ حمل طریقوں کے استعمال میں اضافہ کروائے اور ملک کی آبادی اور وسائل میں توازن پیدا کیا جاسکے۔