کراچی : نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن کا اچانک دورہ کیا اور صفائی ستھرائی کی دگرگوں صورتحال، ادویات کی قلت، ایمبولینسوں اور لیبارٹری مشینوں کی خرابی پر برہم ہوئے اور تحقیقات کا حکم دے دیا۔ منگل کی صبح نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے قطر اسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ وہ شعبہ حادثات، شعبہ امراض اطفال، شعبہ امراض زچہ و بچہ، فارمیسی اورآئی سی یو سمیت مختلف شعبہ جات گئے ۔ انہوں نے او پی ڈی میں مریضوں اور تیمارداروں سے بات چیت بھی کی اور ان کے مسائل پوچھے۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جب پونے دس بجے اسپتال پہنچے تو صفائی جاری تھی جس پر وہ برہم ہوئے کہ کیا یہ صفائی کا وقت ہے ؟ مریضوں کو باہر نکال کر وارڈز میں چھاڑو دیئے جارہے ہیں؟ ۔ جسٹس (ر)مقبول باقر نے ریکارڈ روم کا جائزہ لیا اور صفائی نہ ہونے پر برہم ہوئے ،انہوں نے مریضوں کا رجسٹر چیک کیا جو نامکمل اوربے ترتیب تھاجس پر انہوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ ریکارڈ کیپر ڈسپنسر ہے۔ انہوں نے اسپتال کا میڈیسن اسٹور چیک کیا۔
سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر منصور عباس رضوی ،ڈپٹی کمشنر ضلع غربی احمد علی اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر زاہد علی زیدی نے نگران وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر، نرسز اور دیگر ملازمین کا روسٹرچیک کیا۔انہوں نے ادویات کی لوکل پرچیر کی تفصیلات معلوم کیں اورکچن، ایکسرے اور الٹراساؤنڈ مشین اور ان کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات لیں۔ انہوں نے اسپتال کی ایمبولینسوں سے متعلق بھی دریافت کیا تاہم اسپتال کے ٹرانسپورٹ انچارج کو پتہ نہیں تھا ۔
نگران وزیر اعلیٰ سندھ کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نہیں بتا سکے کہ کتنی ایمبولینسیں ہیں اور کتنی فعال ہیں جس پر جسٹس (ر)مقبول باقر نے ایمبولنس کی مینٹیننس اور بجٹ کا ریکارڈ طلب کیا۔ فارمیسی دورے کے دوران نگران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ لوکل پرچیز کا آڈر 25 اگست 2023 کو دیا گیا جس پر نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ادویات کی وصولی کے حوالے سے ریمائینڈر کیوں نہیں نکالا گیا۔ انہوں نے اسپتال میں انسولین نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ غریب لوگ انسولین کیسے خرید سکتے ہیں ؟
ایک مریض نے نگران وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ ان کو ادویات نہیں ملتی جس پر انہوں نے سیکریٹری صحت سندھ کو ہدایت کی کہ میڈیسن کے وینڈر سے بات کی جائے اگر ادویات نہیں آتیں تو کمپنی کو بلیک لسٹ کیا جائے ۔ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ جب آڈر دیا جاتا ہے تو ادویات 30دنوں کے اندر آتی ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ادویات کا آڈر وقت پر دینا چاہیے ۔نگران وزیر اعلیٰ اسپتال کے وارڈز میں بدبو، گندگی اور بری حالت پر ایم ایس ڈاکٹر زاہد علی پر برہم ہوئے اورکہا کہ یہ اسپتال ایسے نہیں چلانے ،ایم ایس ڈیڑہ سال سے کام کر رہے ہیں لیکن اسپتال کی حالت خراب ہو گئی ہے۔
نگران وز یر اعلیٰ سندھ نےسیکریٹری صحت سندھ کو قطر اسپتال کا مکمل آڈٹ کرانے اور اسٹور سے ادویات لینے کے لئے خواتین اور مردوں کے الگ الگ کاونٹر بنانے کی ہدایت کی۔