اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ڈی ایچ او سینٹرل میں نوکریوں کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے رشوت کی وصولی کا معاملہ ؛ تحقیقات و کاروائی نہ ہوسکی ؛ ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کی ڈاکٹر حرا ظہیر پر مہربانیاں برقرار

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سینٹرل میں ڈاکٹر حرا ظہیر اور سید سعد حسین کے خلاف نوکریوں کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے رشوت لینے کی شکایت پر تحقیقات کے بجائے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی نے خاموشی اختیار کر لی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ ڈاکٹر جمن بہوتو کی جانب سے تحقیقات کے لئے احکامات کے بعد دو مرتبہ یاد دہانی کے لیٹر نکالے گئے لیکن ڈاکٹر عبدالحمید جمانی نے تحقیقات نہیں کرائیں جس نے معاملے کو مشکوک بنا دیا ہے کیونکہ اس سے قبل بھی جعلی ڈرگ لائسنس کے اجراء پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی نے سید سعد حسین کو معطل کرکے ڈاکٹر حرا ظہیر کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی تھی۔

کوٹ پیر چندام گھروکن تعلقہ یاسین ضلع شکار پور کے رہائشی شمس الدین بھرڑو کی شکایت کا عکس

ہیلتھ ٹائمز کو حاصل شکایتی درخواست کی کاپی کے مطابق کوٹ پیر چندام گھروکن تعلقہ یاسین ضلع شکار پور کے رہائشی شمس الدین بھرڑو ولد غلام حیدر (شناختی کارڈ نمبر : 4330290683093) نے صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے نام ایک درخواست دی جس کی کاپیاں محتسب اعلیٰ سندھ، چیئرمین اینٹی کرپشن، سیکریٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی کو بھی بھیجی گئیں۔ درخواست میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈی ایچ او سینٹرل آفیس میں 2 گریڈ کے وارڈ سرونٹ سید سعد حسین نے خود کو جونیئر کلرک ظاہر کرکے گریڈ 17 کی ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر سے ملاقات کرائی۔ 

ڈائر یکٹر جنرل صحت سندھ کی جانب سے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی کو تحقیقات کی ہدایت کا نوٹیفیکیشن

 درخواست گزار کے مطابق سید سعد حسین نے ڈاکٹر حرا ظہیر کا تعارف بطور ڈی ایچ اور سینٹرل کی حیثیت سے کرایا۔ ڈاکٹر حرا ظہیر اور سید سعد حسین سے ان کی دس افراد کی نوکریوں کی بات ہوئی جس کے لئے دس لاکھ روپے رشوت طے کی گئی۔ رقم کا نصف حصہ ڈاکٹر حرا ظہیر نے پہلے طلب کیا اور انہوں نے پانچ لاکھ روپے ڈاکٹر حرا ظہیر اور سید سعد حسین کو ادا کر دیئے لیکن ان افراد کو ملازمت نہیں دی گئی۔ اس دوران کورونا وائرس بھی ختم ہوگیا اور وہ کئی بار دفتر کے چکر لگاتے رہے۔ جب انہیں پتہ چلا کہ ڈاکٹر حرا ظہیر ڈی ایچ او نہیں بلکہ ڈینٹل سرجن ہیں اور سید سعد حسین جونیئر کلرک کے بجائے وارڈ سرونٹ ہیں تو انہوں نے ڈی ایچ او سے ملاقات کی کوشش کی تاکہ صورتحال سے آگاہ کرسکیں لیکن ان کی ملاقات نہیں کرائی گئی۔

تحقیقات کا ریمائنڈر

درخواست گزار نے استدعا کی  کہ اسے اس کے پیسے واپس دلوائے جائیں اور سید سعد حسین اور ڈاکٹر حرا ظہیر کے خلاف کاروائی کی جائے جس پر ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ ڈاکٹر محمد جمن بہوتو نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کو 31 جنوری کو تحقیقات کرکے اصل صورتحال کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تاہم رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔ ڈی جی صحت نے پھر 17 فروری کو ایک ریمائنڈر لیٹر نکالا اور دوبارہ معاملے کی رپورٹ تین دنوں میں جمع کرانے کے احکامات دیئے لیکن ڈاکٹر عبدالحمید جمانی نے ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے تاحال ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر اور وارڈ سرونٹ سید سعد حسین کے خلاف تحقیقات کرکے کاروائی کی سفارش نہیں کی۔

اختر نواز
اختر نوازhttp://healthtimes.org/
اختر نواز سینئر صحافی اور بلاگر ہیں۔ انہوں نے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ اختر نواز نے دو دہائیوں سے صحافت کے ذریعے عوام کی خدمت کی ہے ان کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے تمام شعبہ جات کی رپورٹنگ کی ہے۔ صحت، اسپورٹس و سماجی مسائل پر رپورٹنگ ان کا خاصہ ہے۔ انہوں نے رپورٹنگ کا آغاز 1999 میں روزنامہ اساس کراچی سے کیا جس سے کے بعد کئی اداروں بشمول روزنامہ آغاز، روزنامہ اسلام، پاکستان ٹائمز ہیوسٹن اور وقت نیوز ٹی ویسے منسلک رہے۔ انہیں پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا میں کام کا وسیع تجربہ ہے۔2019 تک انہوں نے وقت ٹی وی کے ساتھ کام جاری رکھا۔ مختلف ملکی اخبارات میں آرٹیکل لکھے۔ نجی مصروفیات کے باعث وہ تین سال تک صحافت سے دور رہے تاہم اب ایک بار پھر انہوں نے رپورٹنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان میں صحت کی سب سے بڑی ویب سائیٹ ہیلتھ ٹائمز کے لئے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ ہیلتھ ٹائمز کے قارئین کراچی میں صحت کے مسائل پر ان کی رپورٹس پڑھ سکیں گے۔