سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جعلی کورونا ویکسی نیشن کی انٹری کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کر دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیٹا کا اندراج چوکیداراور وارڈ بوائے کرتے رہے۔ سینٹر میں کوئی سینئر اسٹاف تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپتال میں آن لائن یا مینوئل چیک اینڈ بیلنس کا سسٹم موجود نہیں۔ایم ایس کے پی اے رانا مظفر کا دوست نوید سینٹر میں ملاقات کے لیے آتا رہا۔ نوید کے ڈیٹا انٹری اسٹاف سے تعلقات بہتر ہونے پر متعدد شناختی کارڈ رجسٹرڈ کروائے گئے۔
پنجاب حکومت کی 4 رکنی ٹیم نے نواز شریف کی جعلی کورونا و یکسی نیشن انٹری کے معاملے پر تحقیقات کی تھیں ۔ رپورٹ کے مطابق اسپتال کے 4 ملازمین نے نواز شریف کا ڈیٹا درج کرنے کا اعتراف کیا ہے۔