دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی 25ستمبر کو جان بچانے کی تربیت کا دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن ڈاکٹرز کی جانب سے عام شہریوں کو ہنگامی حالات میں کسی کی جان بچانے کی عملی تربیت دی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے زیر اہتمام 48 شہروں کی 189سے زائد مساجد میں ’’لائف سیورز ٹریننگ پروگرامات‘‘ منعقد کیے جائیں گے۔
پیما میڈیکل ریلیف کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد افضل میاں نے کہا کہ عام شہریوں کو جان بچانے کی تربیت دینے کا مقصد دل کے دورے، کارڈیک اریسٹ اور دل کے دیگر امراض کے باعث ہونے والی شرح اموات میں کمی لانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طبی اصطلاح میں اس ٹریننگ کو CPRکہا جاتا ہے ،جومریض کو اُس وقت دیا جاتا ہے جب اچانک اس کے دل کی دھڑکن بند ہو جائے یا سانس لینے میں رکاوٹ کا سامنا ہو۔

ڈاکٹر محمد افضل نے کہا کہ پاکستان میں دل کا دورہ پڑنے کے زیادہ تر واقعات گھروں، دفاتر یا راہ چلتے ہوتے ہیں۔ اگر ہر کوئی CPR کی ٹریننگ حاصل کر لے تو وہ مریض تک ایمبولینس یا دوسری طبی مدد پہنچنے سے قبل اس کی سانس کی بحالی اور دل کی دھڑکن رواں رکھنے میں مددگار بن سکتا ہے اور مریض کی جان بچ سکتی ہے۔
انہوں نے مذیدکہا کہ پیما گزشتہ 2 سالوں سے پاکستان میں لائف سیورز ٹریننگ پروگرامات کا انعقاد کر رہی ہے جن میں ہزاروں افراد شرکت کر چکے ہیں۔
پاکستان میں اس نوعیت کی ورکشاپس کی بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ دور دراز علاقوں میں ہنگامی امداد کی سہولیات انتہائی مفتود ہیں اور شہروں میں بھی بعض اوقات ہنگامی طبی امداد بروقت مہیا نہیں ہو پاتی۔