جمعہ, جولائی 4, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

پنجاب کے اسپتالوں میں احتجاج جاری، حکومت نے احتجاجی ڈاکٹروں کے لائسنس منسو خی کے لئے پی ایم ڈی سی کو خط لکھ دیا

لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز کی بندس سمیت ڈاکٹروں کی جانب سے ان ڈور بند کرنے کی دھمکی کے بعد ڈاکٹروں کے خلاف سخت ایکشن لینا شروع کر دیا ہے اور پہلے مرحلے میں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف ہسپتالوں کے 8 ڈاکٹروں کے پریکٹس لائسنس منسوخ کرنے کے لئے پی ایم ڈی سی کو مراسلہ بھجوا دیا ہے۔

دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں ہڑتال بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے مریضوں کے لئے علاج معالجہ ایمرجنسی تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔

ذرائع کےمطابق محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز میں طبی عملے کی ہڑتال کے ایکشن لیتے ہوئے جن 8 ڈاکٹروں کے پریکٹس لائسنس منسوخ کرنے کے لئے پی ایم ڈی سی کو مراسلہ لکھا ہے اس میں پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کاڈیالوجی تین ڈاکٹرز ڈاکٹر محمد ارسلان رضا ، ڈاکٹر کاشف سعید ، ڈاکٹر حامد ارشد چٹھہ ، نشتر ہسپتال ملتان سے ڈاکٹر سلمان غفور اور ڈاکٹر ندیم ثاقب ، بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی سے ڈاکٹرفاخر منیر سیال اور ڈاکٹر محمد عارف جبکہ چلڈرن ہسپتال لاہور سے ڈاکٹر احمد یار کے نام شامل ہیں ۔

علاوہ ازیں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی اپیل پر لاہور سمیت پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز کی بندش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اب ڈاکٹرز نے ان ڈور سروسز بھی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے اور کہا ہے جہاں سے ڈاکٹروں کو معطل کیا گیا ہے وہاں انڈور سروسز بھی بند کر دی گئی ہیں۔

ہسپتالوں میں جاری ہڑتالوں کے باعث غریب مریضوں کو شدید مشکلات و پریشانی کا سامنا ہے اور وہ صرف ایمرجنسی تک محدو ہو کر رہ گئے ہیں ہسپتالوں کی انتظامیہ مریضوں کو او پی ڈیز میں علاج معالجہ فراہم کرنے میں تاحال ناکام ہے جبکہ آپریشن تھیٹرز بھی بند پڑے ہیں اور جن مریضوں کے آپریشن شیڈول تھے وہ بھی گزشتہ چار پانچ روز سے التوا کا شکار ہو گئے ہیں جس سے مریضوں میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے ۔