جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

پولیس اینڈ سروسز اسپتال پشاور کی سی ٹی اسکین مشین غیر فعال، مریضوں کو پریشانی کا سامنا

پشاور : پولیس اینڈ سروسز اسپتال پشاور کی سی ٹی اسکین مشین گزشتہ کئی دنوں سے خراب ہے جس کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سی ٹی اسکین کے لئے مریضوں کو نجی اسپتالوں سے رجوع کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے لئے بیماری کے ساتھ مالی مسائل کا بھی باعث بن رہا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ اسے ٹھیک کرانے میں سنجیدہ نہیں۔

پولیس سروسز اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مشتاق آفریدی کے مطابق 2013 میں نصب کی گئی مشین میں تکنیکی خرابی ہے جسے ٹھیک کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور مرمت کرائی جا رہی ہے، مشین ایک ماہ تک فعال ہو جائے گی۔ ڈاکٹر مشتاق آفریدی کا مذید کہنا تھا کہ سی ٹی اسکین مشین کے آپریشنل اخراجات کا تخمینہ تقریباً 90 لاکھ روپے ہے، جو اسپتال کے محدود وسائل کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے۔

غیر فعال سی ٹی اسکین مشین

خیال رہے کہ حادثات کے زخمیوں ، دماغی چوٹوں اور سنگین بیماریوں کی تشخیص کے لیے یہ سہولت ضروری سمجھی جاتی ہے لیکن مشین کی خرابی کی وجہ سے نہ صرف تشخیص میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ مریضوں کو قریبی نجی اسپتالوں یا تشخیصی مراکز کا رخ کرنا پڑ رہا ہے جہاں اخراجات عام شہریوں کی پہنچ سے باہر ہیں۔

واضح رہے کہ پولیس سروسز اسپتال ایک اہم طبی مرکز ہے جہاں پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی علاج کی غرض سے آتے ہیں۔ اسپتال میں جدید تشخیصی سہولیات کی کمی ایک عرصے سے زیرِ بحث ہے، اور سی ٹی اسکین مشین کی خرابی نے ان خدشات کو مزید تقویت دی ہے۔ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو ایسے حساس طبی آلات کی بروقت دیکھ بھال اور متبادل بندوبست کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے چاہیے تاکہ عام شہریوں کو بنیادی سہولیات میسر آ سکیں۔