کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز بچوں میں ذیابیطس کی بیماری کے خلاف جاری عالمی منصوبے ”چینجنگ ڈائبیٹیز ان چلڈرن”(سی ڈی آئی سی) کا حصہ بن گیا۔ جس کا مقصد ٹائپ 1 ذیابیطس میں مبتلا بچوں کو جامع علاج فراہم کرنا ہے۔
یونیورسٹی کے ذیلی ادارےنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈائبیٹیز اینڈ اینڈوکرائنولوجی (نائیڈ) میں ہونے والی ایم او یو دستخط کی تقریب کے بعد اس منصوبے کا حصہ بنا۔ دسٹخط کی تقریب میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے ہیلتھ پروموشن فاونڈیشن (ایچ پی ایف)کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت(ایم او یو) پر دستخط کیے ۔
سی ڈی آئی سی پروگرام کے تحت رجسٹرڈ بچوں کو مفت انسولین، گلوکومیٹرز اور گلوکومیٹر اسٹرپس فراہم کی جائیں گی۔ایم او یو پر دستخط کے بعد نائیڈ میں اس منصوبے کے تحت کلینک کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔
یہ ایم او یو ہیلتھ پروموشن فاؤنڈیشن کی جانب سے پروفیسر عبدالباسط اور ڈاؤ یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر اشعر آفاق نے دستخط کیے۔ ڈی آئی سی ایک عالمی منصوبہ ہے جو نوو نورڈِسک اور روش کے اشتراک سے 18 ممالک میں نافذ العمل ہے۔ پاکستان میں یہ پروگرام پچھلے تین سال سے جاری ہے اور اب تک 26 مراکز قائم ہو چکے ہیں، جن میں نائیڈ 27واں مرکز بن گیا ہے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائیڈ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر مسرّت ریاض نے کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان میں ٹائپ 1 ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے