کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ، سیکریٹری بلدیات خالدحیدر شاہ، سیکریٹری تعلیم زاہد عباسی، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید عالم اوڈھو، روٹری کے عزیز میمن، سی ای او پی پی ایچ آئی جاوید جاگیرانی، ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای سی او) کے صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر، ای سی او کے احمد علی شاہ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کے ڈاکٹر آصف علی اور یونیسف کے ڈاکٹر عظیم خواجہ نے شرکت کی جبکہ دیگر ڈویژنز کے کمشنرز اور ڈی آئی جیز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس میں
وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے سندھ کو پولیو فری پاکستان کا رہنما بنانے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر ایک بچے کو پولیو وائرس سے بچانا ہے، قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 تا 27 اپریل کو ہو رہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ پولیو مہم سے قبل صوبے بھر میں مؤثر نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بنائیں، ہر بچے تک رسائی اور والدین کے انکار پر مؤثر اور ڈیٹا پر مبنی حکمت عملی تیار کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ویکسین سے انکار کرنے والے لوگوں کو اعتماد دلائیں، سمجھائیں اور قائل کرنے کی کوشش کریں، انسداد پولیو مہم میں ضلعی انتظامیہ کا کردار انتہائی اہم ہے، ڈپٹی کمشنرز فیلڈ میں خود قیادت کریں اور روزانہ کی بنیاد پر نگرانی یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ سال 2025 میں پاکستان کے چھ میں سے چار پولیو کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں، ، وزیر صحت نے اجلاس کو آگاہی دی کہ گزشتہ سال 2024ء میں 23 اور سال سنہ 2023ء میں 2 پولیو کیسز تھے۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ اس سال کوشش کی ہے کہ ہر ایک بچے تک پہنچ کر پولیو ویکسین دیں، کراچی کے تمام اضلاع سے مسلسل ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی ظاہر ہو رہی ہے، مسلسل ویکسینیشن کوششوں کے باوجود شہری علاقوں میں وائرس کی گردش برقرار ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وائرس اب بھی موجود ہے لیکن ہمارا عزم بھی مضبوط ہے ، میڈیا، علماء، طبی ماہرین کے ذریعے شعور اجاگر کیا جائے، یہ انتہائی ضروری ہے کہ سپروائزرز کردار ادا کیا جائے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ان گھروں کا دو سے تین بار دورہ کیا جائے جہاں ویکسینیشن سے انکار کیا گیا ہو، ہمیں اپنی پولیو مہمات میں غذائیت اور معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کو بھی شامل رکھنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ متعلقہ انتظامیہ انسداد پولیو مہم کی تیاری، سکیورٹی اقدامات اور ہائی رسک یوسیز کی نگرانی کرے، و زیراعلیٰ سندھ نے ڈی سیز کو دوران مہم فوری فیصلے اور مسئلہ حل کرنے کیلئے ضلعی سطح پر وار روم قائم کرنے کی ہدایت کی۔