ہفتہ, اپریل 19, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

الخدمت کے تحت مریضوں کی حفاظت سے متعلق بین الاقومی پری کانفرنس ورکشاپ

کراچی : الخدمت کراچی اور رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کیئر امپرومنٹ کے اشتراک سے جمعرات کو الخدمت ناظم آباد ہسپتال کے آڈیٹوریم میں مریضوں کی حفاظت سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس 2025 سے قبل پری کانفرنس ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ۔ آٹھویں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس آغاخان یونیورسٹی ہسپتال کراچی میں 18 اور 19 اپریل کو ہو گی۔

یونٹ پر مبنی جامع حفاظتی پروگرام کے عنوان سے منعقدہ پری کانفرنس ورکشاپ کا مقصد شعبہ صحت سے وابستہ عملے وذمہ داران کو مریضوں کی حفاظت کے جدید اور موثر طریقوں سے روشناس کرانا تھا، ورکشاپ میں میڈیکل سپرینٹینڈنٹ ،ہسپتال کے سی ای اوز اورایم ڈیز ،شعبوں کے ذمہ داران ،کوالٹی اور ہستالوں کے منیجرز اور نرسنگ ہیڈز نے شرکت کی۔

ورکشاپ سے باسکنٹ یونیورسٹی ہاسپٹلز نیٹ ورک ترکی کے چیف کوالٹی آفیسر ڈاکٹر سیول اکن، الخدمت میڈیکل سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ثاقب انصاری، رفاہ انسٹی ٹیوٹ کی کنسلٹنٹ ڈاکٹر صائمہ اسلم نے بھی بھی اظہار خیال کیا۔مقررین نے شرکا کو جامع یونٹ پر مبنی حفاظتی پروگرام سے متعلق آگاہی فراہم کی جس میں مریضوں کی حفاظت کو طبی یونٹ کی سطح پر بہتر بنانے کے عملی طریقے بتائے گئے۔

مقررین نے کہا کہ یونٹ کی سطح پر جامع حفاظتی پروگرام ایک ایسا ماڈل ہے جو ہرہسپتال میں مریض کی حفاظت کے عمل کو منظم اور مربوط بنا تا ہے۔ سیفٹی اسسمنٹ ٹولز کے موثر استعال کے بارے میں ماہرین کا کہنا تھا کہ ان آلات کو استعمال کرتے ہوئے مریضوں کو علاج کے دوران درپیش خطرات کی برقت نشاندہی کی جاسکتی ہے جس سے مریض کی جان بچانے کے اقدامات بروقت کیے جا سکتے ہیں تاہم ان آلات کا بروقت اور صحیح استعمال ضرروری ہوتا ہے۔یہ آلات طبی عملے کو درست فیصلہ لینے اورحفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین نے ٹیم ورک اور موثر کمیونیکیشن صحت کے شعبے میں انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی بات ہوتو عملہ ایک دوسرے کے تعاون سے کام کرتا ہے اوربروقت رابطہ رکھتا ہے تو غلطیوں کے امکانات کم ہو جاتے ہیں اور علاج کا معیار بہتر ہوتا ہے۔ مریضوں کی حفاظت کے اقدامات کو پائیدار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اسپتالوں اور طبی اداروں میں ایک ایسا ماحول پیدا کیا جائے جہاں ہر فرد ذمہ داری محسوس کرے اور حفاظتی پروٹوکولز کو مستقل طور پر اپنایا جائے۔ علاوہ ازیں عملے کی تربیت، جدید نظام کا استعمال اور مختلف پروگرامز اور ورکشاپس کے ذریعے مضبوط حفاظتی کلچر کو اپنایا جا سکتا ہے۔