ہفتہ, اپریل 19, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم، ایک کروڑ سے زائد بچے ہدف، 21 تا 27 اپریل جاری رہے گی

کراچی : حکومت سندھ، قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے 21  تا 27 اپریل صوبہ بھر میں انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 10.6 ملین (ایک کروڑ چھ لاکھ) سے زائد بچوں کو پولیو وائرس سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ صرف کراچی میں اس مہم کے دوران 27 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو ہدف بنایا جائے گا۔

ہر بچے تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے تقریباً 69,724 تربیت یافتہ پولیو ورکرز گھر گھر جا کر، اسکولوں، شاپنگ مالز اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر بچوں کو قطرے پلائیں گے، جن میں سے 20,000 سے زائد ورکرز کراچی میں تعینات ہوں گے۔ مہم کے دوران پولیو ورکرز اور ٹیموں کی حفاظت کے لیے ایک جامع سیکیورٹی پلان مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت 24,552 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جن میں سے 5,669 اہلکار کراچی میں موجود ہوں گے۔

یہ مہم ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ماحولیاتی نگرانی کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی سمیت کئی بڑے شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی اب بھی برقرار ہے۔ 2025 میں اب تک پاکستان میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں سے 4 سندھ سے ہیں۔ اگرچہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کیسز کی تعداد کم ہے، لیکن ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی مسلسل موجودگی یہ واضح کرتی ہے کہ ہمیں بدستور چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

پولیو ایک معذور کر دینے والی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں۔ بچوں کو اس بیماری سے بچانے کا واحد طریقہ ویکسینیشن ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی روٹین امیونائزیشن مکمل کریں جو انہیں 12 بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ پولیو مہمات میں اضافی او پی وی (پولیو کے قطرے) بھی پلوائیں تاکہ ان کی قوت مدافعت مزید مضبوط ہو خاص طور پر جب کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ممالک ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ یہ وہی ویکسین ہے جس کی مدد سے دنیا بھر میں پولیو کا خاتمہ کیا گیا، وہی ویکسین جو حج یا عمرہ پر جانے سے پہلے پلائی جاتی ہے اور وہی ویکسین جو نجی کلینکس اور اسپتالوں میں ماہرین اطفال اور ڈاکٹروں کے ذریعے روٹین امیونائزیشن کے دوران تجویز کی جاتی ہے۔

اگر آپ کے بچے نے حال ہی میں کسی نجی ڈاکٹر یا ماہر اطفال سے ویکسین لگوائی ہے تو بھی مہم کے دوران پولیو ٹیموں سے دوبارہ ویکسینیشن کرانا بالکل محفوظ اور ضروری ہے، پولیو ویکسین کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کولڈ چین مینجمنٹ کا انتہائی خیال رکھا جاتا ہے۔ سرکاری کولڈ اسٹوریج گوداموں سے لے کر بچوں کو قطرے پلانے کے لمحے تک ویکسین کو محفوظ درجہ حرارت میں رکھا جاتا ہے تاکہ اس کی تاثیر، معیار اور حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔

ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (ای او سی) سندھ کے صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر نے کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے ہر قطرے کی اہمیت ہے جو بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔ والدین سے اپیل ہے کہ وہ پولیو ٹیموں سے مکمل تعاون کریں اور ہر بار اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔ ایمرجنسی آپریشنز سینٹر سندھ نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ، مذہبی رہنماؤں، طبی تنظیموں اور میڈیا کے ساتھ مل کر پولیو سے بچاؤ کی اہمیت اجاگر کرنے اور غلط فہمیوں کا سدباب کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی ہے۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور اپنے خاندانوں اور کمیونٹی میں پولیو ویکسینیشن کی ترغیب دیں تاکہ کوئی بچہ قطرے پلانے سے محروم نہ رہے۔ اگر آپ کے گھر میں پانچ سال سے کم عمر کا کوئی بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے رہ گیا ہو تو براہ کرم ہماری 24/7 ہیلپ لائن 1166 پر کال کریں یا 0346-7776546 پر واٹس ایپ میسج بھیجیں۔