سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی سرپرستی میں ضلع غربی میں انسداد اتائیت کا بدعنوان مافیا سرگرم ہوگیا ہے۔ پیسوں کے عوض کلینک بند کرنا اور رشوت کے عوض عوام کی جانوں سے کھیلنے والے کلینکس کو کھولنا معمول بن گیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق ضلع کیماڑی میں تعینات غیر قانونی میل نرس مصطفی قریشی، محکمہ صحت میں رپورٹ جونیئر کلرک ندیم الحسن صدیقی اور محکمہ صحت میں رپورٹ ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کا گروہ ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے جنہیں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر انسداد اتائیت ڈاکٹر سید ابرار حسین شاہ کی سرپرستی حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ گروہ غیر قانونی کلینک سیل کرتا ہے اور بھاری رقم کے عوض کلینک کھولنے سمیت ماہانہ بنیادوں پر بیٹ طے کر دیتا ہے۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن سے خوفزدہ اتائی اس گروہ سے خوش ہیں جو رشوت لے کر انہیں عوام کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت دیتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلع غربی میں تعینات نئے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر لجپت اور انسداد اتائیت سیل اس گروہ سے لاعلم ہے۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی نئے بھرتی ہونے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سید ابرار حسین شاہ کے مکروہ دھندے سے لاعلم ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس گروہ نے تین روز قبل غیر قانونی طور پر سرجانی ٹاؤن اور منگھو پیر ایم پی آر کالونی میں متعدد اتائیوں کے کلینک سیل کیے اور پھر ساز باز کرکے انہیں عوام کی جانوں سے کھیلنے کے لئے کھول دیا۔

محکمہ صحت اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے اعلیٰ حکام کو اس بدعنوان گروہ کے خلاف کاروائی کرکے اس مافیا کو لگام دینے کی ضرورت ہے۔