کراچی :نگراں وزیر صحت، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و سماجی بہبود سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے قمبر شہداد کوٹ میں زہریلی لسی پینے سے چار افراد کی ہلاکت اور 7 افراد کی حالت غیر ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر ارشاد میمن سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلی۔ ڈی جی ہیلتھ سندھ نے نگراں وزیر صحت کو بتایا کہ افسوسناک واقعہ ضلع قمبر شہداد کے تعلقہ میرو کے گاؤں غوث بخش بروہی میں گزشتہ روز پیش آیا تھا جہاں مبینہ طور پر زہریلی لسی پینے سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد متاثر ہوئے تھے جنھیں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر کے پاس لیجایا گیا۔
ڈاکٹر ارشاد میمن نے بتایا کہ قریبی ڈاکٹر نے مریضوں کی ابتر حالت کے باعث انھیں فوری طور پر چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ روانہ کیا تھا جہاں چار افراد 13 سالہ سیما، 14 سالہ میمونہ، 17 سالہ بلقیس ولد نصیر بروہی جبکہ 50 سالہ حاجرہ زوجہ عزیز بروہی جانبر نہ ہوسکے اور دم توڑ گئے جبکہ تین افراد اس وقت انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل ہیں جن کی زندگی بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر ارشاد میمن نے مزید بتایا کہ چار افراد کی زندگی خطرے سے باہر ہے جن میں دو بچے شامل ہیں جنھیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ڈاکٹر ارشاد میمن نے بتایا کہ واقعہ کی مکمل انکوائری کے لیے ڈی ایچ او کی ٹیمز کو لسی اور کھانے کے سیمپلز کو محفوظ بنانے اور علاقے میں کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہیں جبکہ پی ڈی ایس آر یو کے ماہرین بھی تفصیلی تفتیش کرکے رپورٹ پیش کریں گے۔ نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے ڈی جی ہیلتھ سندھ کو افسوسناک واقعے میں زندہ بچ جانے والے افراد کو تمام طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیں۔