جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

میو اسپتال لاہور میں اربوں کا غیر قانونی استعمال ؛ ایسے افسر نے 7 ارب کا چونا لگایا جن کا عہدہ ہی موجود نہیں

لاہور (نمائندہ خصوصی) ملک کے سب سے بڑے سرکاری میو ہسپتال لاہور میں اربوں روپے کا بجٹ غیر قانونی طور پر استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ میو ہسپتال میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کی پوسٹ ہی موجود نہیں مگر اس کے باوجو د سی ای او نے 7 ارب سے زائد کا بجٹ استعمال کیا۔

اس بات کا انکشاف آڈیٹر جنرل کی میو ہسپتال کے مالی سال 2021 اور 2022 کی آڈٹ رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق میو ہسپتال میں بغیر ڈی ڈی او اختیارات سی ای او نے ساڑھے 7 ارب کا بجٹ استعمال کیا حالانکہ ہسپتال پر لاگو پنجاب میڈیکل انسٹی ٹیوشنز ایکٹ میں بھی سی ای او کا عہدہ موجود نہیں مگر اس کے باوجود میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے غیر قانونی طور پر ساڑھے 7 ارب کا بجٹ استعمال کیا۔

آڈٹ رپورٹ

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے بعد ایم ایس میو ہسپتال نے آڈٹ رپورٹ سے متعلق سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ قانون کی رو سے سی ای او کا عہدہ میو ہسپتال میں موجود نہیں۔

ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر منیر احمد کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے درخواست کی گئی ہے کہ ہسپتال کو قانون کے مطابق چلانے کیلئے اختیارات تفویض کئے جائیں اور ایم ایس آفس کو تمام تر اختیارات سونپے جائیں تاکہ تمام معاملات کو قانون کے مطابق چلایا جا سکے۔

ایم ایس میو ہسپتال کا سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو لکھا گیا مراسلہ

محکمہ صحت کے ذرائع کےمطابق میو ہسپتال کے معاملہ پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کی آٹھویں میٹنگ کال کرلی ہے میٹنگ میں سیکرٹری صحت ، سپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری شامل ہوں گے جس میں میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو بھی میٹنگ میں بلالیا گیاٹیکنکل ورکنگ گروپ کے اجلاس میں محکمانہ اختیار کے حوالےسے تمام صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔