جمعرات, جون 19, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں پانچ روز ہ ورکشاپ کا آغاز

لاہور : پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول پر پانچ روزہ تربیت کا آغاز ہوگیا۔ تربیت کا اہتمام عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے کیا گیا ہے۔ پاکستان بھر سے کل 37 شرکاء نے ٹریننگ میں حصہ لیا۔ ڈبلیو ایچ او کے ذیلی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر جمشید احمد، پی کے ایل آئی کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مبین چوہدری اور پی کے ایل آئی میں آئی پی سی کے سربراہ ڈاکٹر الطاف احمد افتتاحی سیشن میں شامل تھے۔

 انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کا یہ کورس ہیلتھ کیئر سٹاف کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ مریضوں اوراپنے ساتھیوں  کوبچنے کے قابل انفیکشن کاتدارک کرکے نقصان پہنچنے سے بچاسکیں۔ اس موقع پرڈبلیو ایچ او پنجاب کے سربراہ، ڈاکٹر جمشید احمد نے انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول میں ہاتھوں کی صفائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحیح وقت پر اور صحیح طریقے سے ہاتھ صاف کرنا علاج کے دوران ہونے والے انفیکشن کو روکنے کی کلید ہے۔ 

ڈاکٹر مبین چوہدری نے کہا کہ ہاتھوں کو صاف رکھنا علاج کے دوران ہونے والے پچاس فیصد  تک انفیکشن کو روک سکتا ہے اور لاگت کی اوسطاً سولہ  گنا اقتصادی بچت کی وجہ بنتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کے مطابق ہر سال، کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے ہسپتالوں میں غیر  آئی پی سی  میں خراب کارکردگی کے باعث 134 ملین منفی واقعات رونما ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں چھبیس لاکھ اموات ہوتی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او آئی پی سی کے میدان میں مقامی، قومی اور بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ آخر میں پی کے ایل آئی میں آئی پی سی کے سربراہ، ڈاکٹر الطاف احمد نے عالمی ادارہ صحت پنجاب کا  اس ٹریننگ کا اہتمام کرنے پر شکریہ ادا کیا۔