پیر, جون 23, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی موبائل اسٹیشنری بینک کا آغاز کر دیا گیا

کراچی: پاکستان کی پہلی "ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی موبائل اسٹیشنری بینک” کا آغاز کر دیا گیا ۔ یہ موبائل لائبرری پہلے مرحلے میں سندھ کے 6 اضلاع میں کسان اور مزدور پیشہ افراد کے چار ہزار بچوں کو مفت اسٹیشنری فراہم کرے گی۔ تعلیم کے لیے کام کرنے والی تنظیم "کوائن دی ایڈیوکیشن” کی طرف سے قائم کردہ اس لائبرری کا افتتاح ممتاز ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے کراچی پریس کلب میں کیا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ میں پاکستان میں ہر بچے کو تعلیم یافتہ دیکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہر چیز ہے، ہمارے بچے قابلیت میں کسی سے کم نہیں، کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں ہمارے بچے مقابلہ نہ کر سکیں۔ لیکن اکثر بچے ایسے ہیں جنہیں روٹی، کتاب، کاپی اور قلم دستیاب نہیں، نہ ہی ان کے سر پر سایا ہوتا ہے۔

ان نے مزید کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کوئی ملک ترقی کرے، تو بہت ضروری ہے کہ اس کے پیٹ میں دانا ہو، تن پر کپڑا ہو اور اس کے ذہن میں بہتر نشونما اور تعلیم ہو۔ یہ تین چیزیں ان کا پیدائشی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم عام دے جائے، بچوں کو یکسان تعلیم دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر بچہ آپ کی ضرورت ہے، اسے جتنا زیادہ تعلیم یافتہ بنا سکتے ہیں اتنا بنائیں۔ اگر آپ نے کسی بچے کو اچھی تعلیم دی اور اوپر لے گئے تو آپ نے اپنے ساتھ احسان کیا، آنے والے نسلوں اور قوم کے ساتھ احسان کیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بخش علی نے کہا کہ "کوائن دی ایڈیوکیشن” کی جانب سے موبائل اسٹیشنری کا قیام ایک سنہری کام ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم معاشرے میں کم از کم بنیادی ضروریات جیسا کہ صحت اور تعلیم میں آگے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم ایس آئی یو ٹی کے تحت صحت کو آگے لے کے جا رہے ہیں اور آپ تعلیم کو، اس لیے آپ کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

اس موقع پر "کوائن دی ایڈیوکیشن” کے آرگنائزر آغا شکیل نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ "کوائن دی ایڈیوکیشن” ایک تحریک ہے، جو کسی بھی این جی او یا حکومتی ادارے سے مدد نہیں لیتی، بلکہ اسے عام شہری اپنے جیب سے چلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دس سال پہلے قائد اعظم یونیورسٹی کے کچھ گریجوئیٹس نے اس تحریک کا آغاز کیا، اب یہ پورے پاکستان میں پھیل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف کراچی شہر کے بچے جب تعلیم مکمل کر آگے جاتے ہیں تو اپنی استعمال شدہ اسٹیشنری اگر ہمیں دیں تو اسے ہم ری سائکل کر کے پورے پاکستان کے دیہاتوں میں غریب و یتیم بچوں کی اسٹیشنری کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ موبائل اسٹیشنری یونٹ کا قیام بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس سے پہلے مرحلے میں چار ہزار بچوں کو فائدہ ہوگا۔ اس موقع پر "کوائن دی ایڈیوکیشن” کے رضاکار شہیر احمد نے کہا کہ یہ موبائل اسٹیشنری بینک پورے سندھ کے اسکولوں میں جا کر بچوں کو اسٹیشنری پہنچائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس کام میں ڈاکٹر ادیب رضوی کا ہمیشہ سہکار رہا ہے، اس لیے اس لائبرری کا نام بھی ان سے منسوب کیا گیا ہے۔