جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کور کمیٹی کا نماز جمعہ کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ

گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کور کمیٹی نے نماز جمعہ کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سندھ سیکریٹریٹ کے باہر طبی عملے کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا لیکن محکمہ صحت کے ساتھ ڈیڈ لاک برقرار رہی جس کے بعد الاؤنس کی کور کمیٹی نے اپنی مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا کہ حکومت اگر 12 بجے تک الاؤنس کا اعلامیہ جاری نہیں کرتی تو نماز جمعہ کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس کی طرف مارچ کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیرا کیا جائے گا اور وہیں دھرنا دیا جائے گا۔ جب تک الاؤنس نہیں دیا جاتا اور مطالبات منظور نہیں ہوتے دھرنا جاری رہے گا۔

قبل ازیں محکمہ صحت سندھ کی ہٹ دھرمی اور طبی عملے کی بے حسی سے سندھ بھر کے مریض پریشان رہے ۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت طبی عملے نے سندھ بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈیز ، آپریشن تھیٹر، ایچ ڈی یو اور دیگر سہولتوں کا بائیکاٹ کیا جس سے ہزاروں مریض علاج کے لئے رل گئے اور بغیر علاج کرائے گھروں کو روانہ ہو گئے ، درجنوں آپریشن ملتوی ہوگئے جنہیں اگلی تاریخیں دی گئیں ۔

اسپتالوں میں مریضوں کا تانتا بندھا رہا لیکن طبی عملے کے سینکڑوں افراد سندھ سیکریٹریٹ کے باہر دھرنے پر بیٹھے رہے ۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈا ٹھا رکھے تھے جس پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی ۔پیپلز اسکوائر کے باالمقابل واٹر کینن ، پولیس موبائل سمیت پولیس کی بھاری نفری بھی موجودتھی جس کے سبب پولیس نے مظاہرین کو سندھ سیکریٹریٹ تک محدود رکھا ۔یا د رہے کہ طبی عملے کے او پی ڈی کے بائیکاٹ کے 25 دن ہو چکے ہیں لیکن محکمہ صحت اور طبی عملے کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار سے جس سے مریض متاثر ہو رہے ہیں ۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنے میں شرکت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں آنے کا مقصد یہ ہے طبی عملہ کسی جماعت کا نہیں ہوتا،کئی ڈاکٹرز کورونا میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،ڈاکٹروں کو لائف ٹائم رسک الاؤنس دینا چاہیے۔وزیر اعلیٰ کے سامنے اس بات کی وکالت کروں گا، باقی جماعتیں بھی اس مسئلہ کو اٹھائیں،اسپتالوں کا پورا نظام درہم برہم ہے۔