گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا احتجاج اور او پی ڈیز کا بائیکاٹ جمعرات کو بھی صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں جاری رہا۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ان سے کیا گیا وعدہ پورا کیا جائے اور انہیں رسک الاؤنس جاری کیا جائے ۔
او پی ڈیز کے بائیکاٹ سے اسپتال میں دی جانے والی صحت کی سہولیات متاثرہوئیں اور مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہزاروں مریض بغیر علاج گھروں کو روانہ ہو گئے ۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں کے مطابق سندھ حکومت اور سیکریٹری صحت نے رسک الائونس کو واپس محکمہ خزانہ بھیج کر وعدہ خلافی کی ہے۔5نومبر تک کا وقت دیا ہے اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو آپریشن تھیٹرز بھی بند کر دیں گے ۔
واضح رہے کہ طبی عملے کے مطالبات ہیں کہ انہیں رسک الاؤنس دیا جائے، ڈینٹل ڈاکٹرز کی سمری جلد از جلد منظور کرائی جائے، نرسز کے پروموشن اور سروس اسٹرکچر دئے جائیں، پیرامیڈکس کے ٹائم اسکیل پر فورن عمل درآمد کیا جائے، ڈیپوٹیشن پالیسی جلد از جلد بنائی جائے تا کہ جنوری انڈکشن مین ڈاکٹرز کے ایف سی پی ایس ایکسپائر نا ہوں اور الگ ایم ایل او کیڈر بنایا جائے۔