ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی پر وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ نے کہا ہے کہ پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن سول اسپتال کے رضا کار شہر بھرسے لگ بھگ ساڑھے چار ہزار خون کے عطیات جمع کرکے بلامعاوضہ بانٹتے ہیں۔ خون کے ایک عطیے سے تین زندگیاں بچائی جاتی ہیں۔ یہ ادارہ 43 برس سے اسی جذبے کے ساتھ زندگیاں بچا رہا ہے جس جذبے کے تحت ڈاؤ میڈیکل کالج کے طلباء نے یہ ایسوسی ایشن قائم کی تھی۔
ڈاؤ میڈیکل کالج میں بیک سیل کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سول اسپتال کراچی میں بلا معاوضہ بلڈ بینک سے آغاز کرنے والی پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے پورے شہر میں خون کے عطیات دینے کے جذبے کو فروغ دیا مگر اب بھی لوگوں میں خون دینے سے کمزوری کا خوف یا خون کے عطیہ کرنے کا ڈر موجود ہے، لوگوں کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر خون کا عطیہ دیں اور ان کے اخراجات میں بھی جو حصہ ڈال سکتے ہیں ضرور ڈالیں۔
پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی صدر عائشہ مہک ،ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ،اساتذہ اور رضاکاروں نے بھی دن بھر جاری رہنے والی بیک سیل کا دورہ کیا۔ عائشہ مہک نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کا سالانہ بجٹ لگ بھگ پندرہ کروڑ روپے ہے جو مخیر حضرات کے عطیات زکوۃ اور صدقات سے پورا کیا جاتا ہے۔ ایسوسی ایشن روزانہ خون کی صاف شفاف بوتلیں جو عالمی ادارہ صحت کے متعین کردہ معیارات کے مطابق ہوتی ہیں مریضوں کو مفت فراہم کرتی ہے، ایک خون کی بوتل سے ہم پیک سیلز، پلیٹیلیٹس، فریش فروزن پلازما کی پراسیسنگ کرتے ہیں جس میں ایک بوتل سے تین زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن ڈاؤ میڈیکل کالج کے طلبہ کے زیر انتظام سول اسپتال کراچی میں قائم ایک غیر سرکاری غیر سیاسی فلاحی ادارہ ہے جو شعبہ صحت میں اپنی خدمات سرانجام دیتا ہے۔ بیک سیل کے ذریعے مریضوں کو مفت سہولیات فراہم کرنے کے لیے عطیات جمع کیے جاتے ہیں۔
تقریب میں رضاکاروں یعنی ڈاؤ میڈیکل کالج کے طلبا و طالبات نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا، آنے والے مہمانوں نے رضاکاروں کی کاوشوں کو خوب سراہا اور خدمت خلق کی تلقین کی۔ پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن سول اسپتال کراچی کے تحت شہر بھر سے سول اسپتال آنے والے مریضوں کو صاف خون اور تھیلیسیمیا کی ادویہ اور مکمل علاج بالکل مفت فراہم کیا جاتا ہے۔