اتوار, جولائی 6, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے تحت ماحولیاتی آلودگی اور انسانی صحت پردو روزہ کانفرنس

انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کے زیر اہتمام ماحولیاتی آلودگی اور انسانی صحت پر دو روزہ کانفرنس منعقد کی گئی جس میں پوسٹرز نمائش بھی رکھی گئی ۔ کانفرنس دو روز تک جاری رہی جس میں ماہرین اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ ماہرین نے تحقیقی مقالے پیش کیے جبکہ سائنٹفک سیشنز بھی جاری رہے جس سے ڈاکٹرز مستفیض ہوئے ۔

کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے کہا کہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ہمیں اپنا انداز فکر اور رویہ تبدیل کرنے کے ساتھ کفایت شعاری بھی اپنانا ہوگی۔ جب تک پورا معاشرہ اپنے وجود کی بقاء کیلئے میدان عمل میں نہیں نکلے گاتب تک ماحول بہتر نہیں ہوگا۔ صرف حکومت مسائل حل نہیں کر سکتی۔

ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری

چیئر مین بورڈ آف مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لیفٹیننٹ جنرل (ر)خالد مقبول نے کہا کہ تھرمل اور کول پاور جنریشن پر انحصار کم کرنے کیلئے عوام کو سولر سسٹم کی فراہمی، پیٹرول، ڈیزل کے بجائے الیکٹرک / بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو رواج دینے کیلئے اربوں روپے درکار ہوں گے جسکے لئے امیر ملکوں کو آگے آنا چاہیے تاکہ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خطرات پر قابو پایا جا سکے۔

چیئر مین بورڈ آف مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لیفٹیننٹ جنرل (ر)خالد مقبول

انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کی ڈین ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے شرکاء، مقررین اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس نہایت کامیاب رہی ہے جس کے دوران سائنٹفک سیشنز میں شریک ماہرین نے 32 ریسرچ پیپر تیار کئے جنکی رپورٹ حکومت کو بھجوائی جائیگی۔ نمائش میں 70 پوسٹر ز رکھے گئے تھے جس میں آلودگی اور انسانی صحت کے حوالہ سے مسائل کو اجاگر کیا گیا جس کے دور رس نتائج مرتب ہونگے۔

ڈین انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور ڈاکٹر زرفشاں طاہر

کانفرنس سے خطاب میں کامران لاشاری اور خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ماحول کو صاف رکھنے کیلئے ہمیں بطور ایک شہری اپنی زندگیوں میں نظم و ضبط پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ سڑکوں پر دھواں چھوڑتی چھوٹی بڑی گاڑیاں،تفریحی پارکس میں کوڑا کرکٹ، گندے باتھروم ہمارے مجموئی رویوں پر سوالیہ نشان ہیں۔

کامران لاشاری شرکاء میں اسناد تقسیم کرتے ہوئے

انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی سے اتنے مسائل پیدا نہیں ہوئے جتنے مسائل قدرتی وسائل (گیس، پانی) کا بے دریغ استعمال اور انکے ضیاع سے پیدا ہوئے ہیں۔گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی خرابیوں کی اصل ذمہ داری امیر ملکوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے صنعتی انقلاب برپا کرنے اور اپنی معاشی ترقی کیلئے ہر قسم کے وسائل کو بھرپور استعمال کیا لہٰذا ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ملکوں کی مدد کرنا چاہئے تاکہ غریب ملک اپنے عوام کو انرجی، ایندھن اور دیگر شعبہ جات میں اپنی ضروریات کیلئے متبادل ذرائع اختیار کرنے کی ترغیب دے سکیں۔

خالد مقبول اسناد تقسیم کرتے ہوئے

تقریب کے اختتام پر کانفرنس کے بہترین انتظامات کے حوالے سے انتظامی کمیٹی اور پوسٹر مقابلہ میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا میں نقد انعام اور اسناد تقسیم کی گئیں۔