ڈاکٹر ایسوسی ایشن جناح اسپتال نے جمعرات کو اسپتال میں ایک ہنگامی اجلاس کیا جس میں ریٹائرڈ پروفیسرز کی دوبارہ بھرتی ، انسٹی ٹیوشنل ریویو بورڈ کی غیر قانونی صدارت ، ترقی پانے والے ڈاکٹروں کے نوٹیفیکیشن نہ جاری ہونے ، احتجاج اور عدالتی چارہ جوئی پر غور و خوض کیا گیا ۔
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نعیم کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن کو ڈاکٹروں اور عملے کے مسائل کے حل کے لئے اپنی جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جن جونیئر ڈاکٹرز کا حق مارا جارہا ہے ان کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور انہیں ان کا حق دلایا جائے گا۔

نائب صدر ڈاکٹر نازش بٹ نے ڈاکٹروں کے ترقیوں کے نوٹیفکیشن کے جاری نا ہونے کو بدنیتی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طر ف ڈاکٹر سیمیں جمالی نےا پنے شوہر کوسپریم کورٹ کےاحکامات کے برخلاف غیر قانونی طور پر دوبارہ تعینات کر دیا ہے لیکن دوسری جانب جن کی ترقیاں ہوئیں انہیں نوٹیفیکیشن فراہم نہیں کیے جارہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترقیوں کے نوٹیفیکیشن فی الفور جاری کیے جائیں ۔
جنرل سیکریٹری ڈاکٹر نصیر احمد نے قانونی چارہ جوئی کرنے کیلئے وکلاء سے مشاورت کرنے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سیمیں جمالی کے غیر قانونی اقدامات بڑھ گئے ہیں ۔ اپنے شوہر کے ساتھ ساتھ انہو ںنے ای این ٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سمیر قریشی کو بھی دوبارہ تعینات کیا ہے جس سے شعبے کے دیگر ڈاکٹرز کو تشویش ہے ۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ ای این ٹی کے دو وارڈز کو ختم کرکے ایک وارڈ کر دینا بھی ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر سمیر کو ہٹا کر ان کے بعد کے سینئر اور اہل ڈاکٹر کو وارڈ کو سربراہ تعینات کیا جائے ۔
ڈاکٹر کامران ، ڈاکٹر قاسم اور ڈاکٹر غلام شبیر نے اسپتال میں موجود دیگر تنظیموں سے رابطے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر تنظیموں سے رابطے بہت ضروری ہے اسی صورت مسائل کے حل کا کوئی راستہ نکلے گا اور مجموعی طورپر ایک بڑا احتجاج کیا جائے گا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا کہ اپنے تحفظات سے حکام بالا کو آگاہ کریں گے اور اس ضمن میں باقائدہ ایک مہم چلائیں گے جبکہ قانونی چارہ جوئی کے لئے بھی سپریم کورٹ سے بھی رابطہ کریں گے۔مذید براں اگر ڈاکٹروں اور عملے کی ترقی کے نوٹیفکیشن جاری نہ کئے گئے تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔