جنا ح اسپتال کراچی کی ایگزیگیٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نےغیر قانونی طور پر اپنے شوہر آرتھوپیڈک سرجن پروفیسر اللہ رکھا جمالی کو ریٹائرمنٹ کے بعد تین سال کے لئے دوبارہ تعینات کر دیا ہے ۔
ڈاکٹر سیمیں جمالی رواں سال اگست میں خود بھی ریٹائر ہو جائیں گی ۔اسپتال کی سربراہی کے مذید مزے لوٹنے کے لئے ڈاکٹر سیمیں جمالی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو رواں سال کے اوائل میں ایک مکتوب بھی ارسال کیاتھا جس میں انہوں نےوزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی تھی کہ جناح اسپتال میں سینئر فیکلٹی اور انتظامیہ کی شدید قلت ہوگئی ہے اس لئے انہیں عارضی طور پردوبارہ تعینات کرنے کی اجازت دی جائے لیکن حکومت سندھ نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی جس پر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے ازخود غیر قانونی طور پر اپنے شوہر کو دوبارہ تعینات کردیا۔
جناح اسپتال کے ڈاکٹرز نے سیمیں جمالی کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں سینئر فیکلٹی ، انتظامیہ اور عملے کی قلب کافی عرصہ سے ہے ۔ اسی لئے کئی پروفیسرز نے ریٹائرمنٹ کے بعد خدمات فراہم کرنے کی درخواست کی اور اسپتال میں کام کرنا چاہا لیکن ڈاکٹر سیمیں جمالی نے انہیں منع کر دیاتھا تاہم اب جب اپنی اور شوہر کی ریٹائرمنٹ قریب آئی تو انہیں فیکلٹی کی قلت کا خیال آگیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت سندھ اس بات پر راضی نہیں کہ ریٹائرڈ پروفیسرز کو دوبارہ تعینات کیا جائے کیونکہ یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے لیکن ڈاکٹر سیمیں جمالی نے حکومت کی منظوری کے بغیر ہی اپنے شوہر کو دوبارہ تعینات کر دیا ہے اور ان کی تعیناتی کا جواز پیش کرنے کےلئے ایک اور پروفیسر ڈاکٹر سمیر قریشی کو بھی تین سال کے دوبارہ بھرتی کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کسی کی خدمات دوبارہ حاصل نہیں کی جاسکتیں جبکہ یہاں ڈاکٹر سیمیں جمالی مجاز اتھارٹی بھی نہیں ہیں لیکن انہوں نے غیر قانونی قدم اٹھایا ۔
اس ضمن میں جناح اسپتال کے سینئر پروفیسرز نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور عدالت سے ان غیر قانونی تعیناتیوں کو منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے ۔