اتوار, اکتوبر 5, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ملیر میں حفاظتی ویکسین ریفریجریٹر کے دھماکے سے کولڈ چین ٹیکنیشن زخمی، صحت عامہ کے نظام پر سوالات

کراچی : شہر قائد کے ضلع ملیر کی یونین کونسل 3 کیٹل کالونی بن قاسم ٹاؤن میں پیر 7 جولائی کو حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سندھ (EPI) سے وابستہ ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں کولڈ چین ٹیکنیشن خادم چانڈیو ویکسین اسٹور میں موجود ILR (آئس لائنڈ ریفریجریٹر)  کی مرمت کے دوران اچانک دھماکے سے شدید زخمی ہو گئے۔

خادم چانڈیو معمول کے مطابق ILR ریفریجریٹر کا معائنہ کر رہے تھے جب اچانک اس کا کمپریسر دھماکے سے پھٹ گیا جس کی شدت کے باعث انہیں جسمانی چوٹیں آئیں، خاص طور پر ان کے بازو اور چہرے پر زخم آئے، انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے زخموں کو بند کرنے کے لئے ٹانکے لگائے گئے، ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

آئی ایل آر ریفریجریٹرز کو ویکسین کو مخصوص درجہ حرارت پر محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ریفریجریٹرز صحت عامہ کے ٹیکہ جات نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر ویکسین کی افادیت قائم نہیں رہتی۔ 

ماہرین صحت کے مطابق ILR میں دھماکہ صرف ایک تکنیکی خرابی نہیں بلکہ نظام کی غیر ذمہ دارانہ دیکھ بھال کا مظہر ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف ملازمین کی جان کو خطرے میں ڈالا بلکہ اس ریفریجریٹر میں موجود ویکسین کی حفاظت پر بھی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ واقعے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ملیر یا دیگر ذمہ داران کی طرف سے تاحال کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کے مطابق پورے ضلع ملیر میں آئی ایل آر خراب ہیں جس سے ویکسین کی افادیت ختم ہو گئی ہے لیکن اس کی مرمت کے لئے اقدامات کا فقدان ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سندھ بھر کے کولڈ چین سسٹمز کا فوری آڈٹ ہونا چاہیے، آئی ایل آر اور دیگر آلات کی بروقت مینٹیننس کو ترجیح دی جانی چاہیے، فیلڈ میں کام کرنے والے ویکسینیٹرز کو تحفظ اور تربیت فراہم کی جائے۔ یہ واقعہ ایک فرد کی زخمی ہونے سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ ایک وارننگ ہے کہ اگر بنیادی صحت کے ڈھانچے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو نہ صرف ملازمین بلکہ عوام کی صحت بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔