کراچی : خون کے کینسر جسے طبی زبان میں ہیماٹولوجک کینسر بھی کہا جاتا ہے، اس وقت لاحق ہوتا ہے جب انسانی جسم کی ہڈیوں کے گودے میں غیر معمولی خون کے خلیے پیدا ہونے لگتے ہیں جو عام خلیوں کی کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ غیر صحت مند خلیے بتدریج صحت مند خلیات کی جگہ لینے لگتے ہیں، جس سے خون بنانے کا قدرتی عمل متاثر ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، خون کے کینسر کی بروقت تشخیص اور فوری علاج اس مرض پر قابو پانے یا کم از کم اسے قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدہ چیک اپ، اسکریننگ، اور علامات کی پہچان سے مریض کی زندگی بچائی جا سکتی ہے۔
وہ علامات جنہیں نظرانداز نہیں کرنا چاہیے
1. مسلسل تھکن اور سانس پھولنا، اگر آپ معمولی کام کے بعد بھی بہت زیادہ تھکن محسوس کرتے ہیں یا سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے، تو یہ خون کی کمی (Anemia) یا خون کے کینسر جیسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔
2. سوجے ہوئے لمف نوڈز اور بار بار انفیکشن، لمف نوڈز (مدافعتی گلٹیاں، جسم میں وہ چھوٹے ڈھیلے ہوتے ہیں جو انفیکشن سے لڑنے کے لیے سفید خون کے خلیات پیدا کرتے ہیں) کا بڑھ جانا یا بار بار انفیکشن ہونا لمفوما یا لیوکیمیا جیسی بیماریوں کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
3. ہڈیوں یا جوڑوں میں درد، ہڈیوں یا جوڑوں کا درد، خاص طور پر جب وہ مستقل ہو، خون کے کینسر کی علامت ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر کینسر ہڈیوں تک پھیل چکا ہو۔
4. رات کو پسینہ آنا اور بار بار بخار، اگر آپ کو بار بار تیز بخار ہوتا ہے یا رات کے وقت پسینے سے شرٹ بھیگ جاتی ہے، تو یہ بھی کینسر کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔
5. جگر یا تلی کا بڑھ جانا، جگر یا تلی کے سائز میں اضافہ بھی خون کے کینسر، خصوصاً لیوکیمیا یا لمفوما کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
6. بغیر وجہ وزن کم ہونا، بغیر کسی خاص کوشش کے تیزی سے وزن کا کم ہونا بھی ایک خطرے کی علامت ہو سکتا ہے۔
7. جلد پر نیل یا غیر معمولی خون آنا، مسوڑھوں سے خون آنا، معمولی چوٹ پر نیل پڑ جانا یا جلد پر چھوٹے سرخ دھبے (petechiae) ظاہر ہونا پلیٹلیٹس کی کمی اور خون کے کینسر کی علامت ہو سکتے ہیں۔
خون کے کینسر کے علاج کے مختلف طریقے موجود ہیں، جن کیموتھراپی، ریڈییشن تھراپی، سٹیم سیل ٹرانسپلانٹیشن و دیگر شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ان میں سے کوئی بھی علامت محسوس کریں، تو فوری طور پر کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بروقت تشخیص اور مناسب علاج سے زندگی بچانا ممکن ہے۔