منگل, جولائی 8, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

بلوچستان میں دو سالوں کے دوران ملیریا کے 17 لاکھ کیسز رپورٹ

کوئٹہ : آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان میں ملیریا کنٹر و ل پر وگرام کے حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ملیر یا کے مر یضوں کی شر ح میں اضافے کی وجہ جوہڑوں اور تالابوں میں کھڑے پانی کے علاوہ صوبے میں شرح خواندگی کی کمی کے باعث اس خطر نا ک مرض کے بارے میں لو گوں میں آگاہی کا نہ ہونا اور غر بت بڑی وجوہات ہیں۔

حکام کے مطابق ملیر یا کے حوالے سے پورے ملک میں 19 اضلاع ہائی رسک قرار دئیے گئے ہیں اور اُن میں سے 11 اضلاع صوبہ بلو چستان کے ہیں جن میں ژوب ، لورالائی ، قلعہ سیف اللہ ، سبی ، گوادر اور کیچ شامل ہیں ۔صوبائی کو آرڈینیٹر ملیریا کنٹرول پروگرام کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ 2 سال کے دوران ملیریا کے17 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

ماہر ین صحت کا کہنا ہے کہ ملیر یا کے مر ض پر قابو پانے کے لیے اگرچہ بلو چستان کی حکومت ، کئی بین الاقوامی اداروں اورغیر سرکاری تنظیموں کی کو ششیں اگرچہ جاری ہیں لیکن اُن کا ماننا ہے کہ ان اقداما ت کے ساتھ ساتھ ہر سطح پرعوام میں بھی ملیریا کی روک تھام کے لیے شعور اور بیدار ی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عام آدمی حکومت کی کوششوں میں اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرسکے۔