جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

وزیر صحت سندھ نے کیماڑی میں ٹی بی کلینک کا افتتاح کر دیا

کراچی : وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹاؤن تپ دق (ٹی بی) کا ہاٹ اسپاٹ بن چکا ہے، جہاں خاص طور پر بچوں میں اس مہلک مرض کے باعث اموات کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ اس کی بروقت تشخیص ہو، مکمل علاج کروایا جائے اور اینٹی بائیوٹکس کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق کیا جائے۔

بین الاقوامی تنظیم میڈیسنز سانس فرنٹیئر (ایم ایس ایف) کی جانب سے کراچی کے علاقے کیماڑی میں تپ دق (ٹی بی) کے مریضوں کے لیے خصوصی کلینک کا افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر صحت کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بعض مریض اینٹی بائیوٹکس کا بے جا استعمال کرتے ہیں یا تو علاج ادھورا چھوڑ دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کے جسم میں بیماری کے خلاف مزاحمت پیدا ہو جاتی ہے اور ہمیں ‘لاسٹ لائن’ یعنی آخری درجے کی ادویات استعمال کرنی پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو یہ دوائیں بھی مؤثر نہیں رہیں گی، جو ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہوگی۔ بچوں میں ٹی بی صرف پھیپھڑوں کو ہی نہیں بلکہ جگر، دماغ، ہڈیوں اور دیگر اہم اعضا کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ اس لیے بچوں کی بروقت اسکریننگ اور تشخیص نہایت ضروری ہے تاکہ مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔میں عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ عطائیوں سے بچیں، مستند ڈاکٹروں سے رجوع کریں اور اینٹی بائیوٹکس کا کورس مکمل کریں۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ڈرگ ریسزٹنٹ ٹی بی جیسے خطرناک کیسز بھی اب ہمارے معاشرے میں عام ہو رہے ہیں، اور ان پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن احتیاط اور اجتماعی کاوش کی ضرورت ہے۔ایم ایس ایف نے بلدیہ ٹاؤن میں پہل کی ہے، جو خوش آئند ہے۔ ان کی موبائل سروس دیگر علاقوں میں بھی فعال ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ جہاں جہاں ممکن ہو، وہاں صحت کی سہولیات بہتر سے بہتر بنائی جائیں۔

ایم ایس ایف کی پروجیکٹ کوآرڈینیٹر البینا نے کہا کہ یہ کلینک صرف ایک مرکز صحت نہیں بلکہ صحت کی بہتر فراہمی کی جانب ایک اجتماعی قدم ہے، جو سی ڈی سی اور محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے ممکن ہوا۔ایم پی اے فہیم پٹیل اور آصف موسیٰ نے بھی تقریب میں شرکت کی اور کلینک کے قیام کو علاقے کے لیے ایک خوش آئند قدم قرار دیا۔ فہیم پٹیل نے کہا کہ صحت عامہ کے لیے تمام سیاسی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کیماڑی کے لیے ایک ٹراما سینٹر اور جنرل اسپتال بھی قائم کیا جائے۔