کراچی (رپورٹ : عمران پیرزادہ) صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل اللہ پیچوہو نے پریس کانفرنس کے دوران سینئر صحافی عمران پیرزادہ کے سوال پر سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن کے ایم ایس کو ہٹانے کا عندیہ دے دیا۔ کورونا وائرس کے نئے ویرئنٹ کے سلسلے میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے ساتھ، صوبائی سیکریٹری صحت سید ذوالفقار علی شاہ اور پارلیمانی سیکرٹری صحت قاسم سراج سومرو نے شرکت کی۔
دورانِ پریس کانفرنس صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے گئے۔ سیئنر صحافی اور روزنامہ آغاز کے نمائندہ خصوصی عمران پیرزادہ نے اس موقع پر سوال کیا کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال قطر اورنگی ٹاؤن میں مریضوں کیلئے کھانے پینے (ڈائٹ) کے سالانہ مختص بجٹ 6 کروڑ سے زائد ہے جبکہ دوسری جانب اسی نوعیت کے اسپتال سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی کے مریضوں کیلئے کھانے پینے (ڈائٹ) کا سالانہ مختص بجٹ 45 لاکھ روپے ہے جبکہ ایم ایس سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال ڈاکٹر زاہد علی کسی کو جواب دے نہیں ہیں؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچو ہو کا کہنا تھا کہ میڈیکل سپرنٹینڈنٹ زاہد علی کی متعدد شکایات کا پہلے سے علم اس لیے انہیں انکے عہدے سے جلد ہٹا دیا جائے گا۔ واضع رہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال قطر میں مریضوں کے کھانے پینے (ڈائٹ) کے حوالے عمران پیرزادہ کی جانب سے چند ماہ سے تحقیقات جاری ہیں جبکہ ڈائٹ کے ٹھیکیدار خرم صدیقی سے متعلق اہم انکشافات کی اشاعت تحقیقات کے بعد بہت جلد جاری کردی جائیں گی۔
دوسري جانب ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبہ میں میڈیکل ڈیوائسسز اور ادویات کی درآمدگی کو ایل سی سے مشروط نہ کیا جائے۔ کورونا کی نئی لہر آنے سے قبل اقدامات کررہے ہیں ماسک پہنا لازمی قرار دیا جائے۔ اس موقع پر انہوں نے محکمہ صحت سندھ کی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 46 ملین سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا ہے، 933 ہزار سے زیادہ فیملی پلاننگ سروسز دی ہیں، 254 ہزار سے زیادہ مائنر اور میجر سرجریز کی ہیں، 10 لاکھ سے زیادہ لیبز کی ہیں، ٹرشری لیول ٹیچنگ اسپتالوں کو ڈیجٹلائز کررہے ہیں، 1 اعشاریہ 9 ملین سے زائد پی سی آر کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کورونا سے 582 اموات ہوئی ہیں، 12 سال سے بڑی عمر کے 34 ملین سے زیادہ بچے ویکسینٹ ہوئے، 5 سال سے بڑی عمر کے 3.4 ملین سے زائد بچوں کو کورونا ویکسین دی ہے، 76 فیصد ویکسین 5 سے 11 سال کے بچوں کو لگائی گئی، ہم 32 مختلف بیماریوں کی سرویلنس کرتے ہیں، سریولنس کے لیے 500 ہیلتھ کیئر ورکرز کو ٹرین کیا ہے ،حفاظتی ٹیکوں کے لیے کیو آر کوڈ کا نیا سسٹم شروع کیا ہے،80 لاکھ بچوں کا سسٹم ڈیولپ ہوگیا ہے اس کو پھیلاتے ہوئے ہر بچے کو کیوآر کوڈ پر ڈالین گے، 2023 میں 85 فیصد اور اس کے بعد 95 فیصد تک پہنچ جائیں گے، 17 لاکھ بچوں کو سیلاب کے دوران ویکسینٹ کیا تھا۔