کراچی : محکمہ صحت کی سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی ادویات کے ٹینڈر کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے جس سے سندھ بھر کے ہسپتالوں میں ادویات کی قلت شدت اختیار کر گئی۔سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی ہمیشہ جون کے مہینے میں مختلف دواساز کمپنیوں سے آکشن منگواتی ہےلیکن چھ ماہ گزرنے کے باوجود اس عمل کو مکمل نہیں کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی چھ ماہ گذرنے کے باوجود ادویات خریداری کے ٹینڈر کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے وقت پر آکشن نہ ہونے کی وجہ سے سندھ بھر کےہسپتالوںمیں ادویات کی کمی شدت اختیار کر گئی ہے۔ سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی جو کہ مختلف دواساز کمپنیوں سے ادویات کے آکشن کراتی ہے اور اس بات کا بھی تعین کرتی ہے کہ کس ریٹ پر سندھ حکومت کو ادویات فراہم کی جائیں۔اس کے ساتھ ساتھ سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوںکو ادویات کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی معمول سے چھ ماہ لیٹ ہونے کے باوجود تاحال ٹینڈر کے آکشن نہیں کرا سکی جس وجہ سے ہسپتالوں میں ادویات کی قلت شدت اختیار کرنے لگی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ سینٹرل پروکیورمنٹ کامیٹی کے سربراہ امجد سراج میمن اور سیکرٹری صحت اس کے رکن ہیں۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پروکیورمنٹ کامیٹی کے سربراہ اور رکن کے درمیان اختیارات کے معاملے پر سرد جنگ جاری تھی جس کی وجہ سے پروکیورمنٹ کامیٹی ادویات کے ٹینڈر کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اس ضمن میں پروکیورمنٹ کامیٹی کے سربراہ سعید قریشی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ماہ پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے لہذا وہ اس معاملے پر کوئی رائے نہیں دے سکتے لہذا پروکیورمنٹ کامیٹی کی جانب سے ٹینڈر کی آکشن کے لیئے کامیٹی کے نئے سربراہ امجد سراج میمن سے موقف لیا جائے ۔اس سلسلے میں موقف لینے کے لیے کوشش کرنے کے باوجود پروکیورمنٹ کامیٹی کے سربراہ امجد سراج میمن سے رابطہ نہیں ہوسکا۔