ہفتہ, جون 21, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

انسداد خسرہ روبیلا مہم کے بجٹ میں سنگین خرد برد ؛ ڈی جی صحت نے ڈی ایچ او جنوبی کے اکاؤنٹنٹ حنیف بلوچ کو طلب کر لیا

کراچی : ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیس ضلع جنوبی میں خسرہ اور روبیلا مہم کے فنڈز میں سنگین خرد برد سامنے آئی ہے جس پر ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ ڈاکٹر جمن بہوٹو نے ڈسٹرکٹ کے اکاؤنٹنٹ حنیف بلوچ کو طلب کر لیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حنیف بلوچ پر خرد برد ثابت ہو جائے گی۔

ڈی ایچ او ساؤتھ کے نام ڈی صحت سندھ کا مکتوب

ڈی جی صحت نے ڈی ایچ او کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اکاؤٹنٹنٹ حنیف اس سلسلے میں ڈی جی صحت نے ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جنوبی کو مخاطب کیا ہے۔ مکتوب میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر راج کمار، یو سی ایم او صدر ڈاکٹر عدنان رضوان اور لیڈی ہیلتھ سپروائزر عائشہ کے خلاف سنگین خرد برد کی ایک شکایت کا ذکر کیا گیا ہے جس کے مطابق ضلع کے بجٹ میں سنگین خرد برد کی گئی ہے جس میں براہ راست اکاؤنٹنٹ حنیف بلوچ ملوث ہے۔

بلوچ کو جمعرات 24 نومبر کو صبح دس بجے ڈی آفس حیدرآباد بھیجیں۔ ان کے ہمراہ سال 2019، 2020، 2021 اور 2022 کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جس میں خسرہ اور روبیلا مہم کے فنڈز کی تفصیلات، ویکسی نیشن ٹیموں کے ٹرانسپورٹ، نقل و حرکت اور اندرونی آڈٹ کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ یہ وہ فنڈز ہیں جو پراجیکٹ ڈائریکٹر حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام نے براہ راست ڈی ایچ او کو منتقل کیے تھے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع جنوبی کراچی ڈاکٹر راج کمار

ذرائع کے مطابق خسرہ روبیلا مہم میں کروڑوں کے فنڈز فراہم کیے گئے تھے جو دیگر اخراجات کے ساتھ ان ویکسی نیٹرز کو فراہم کیے جانے تھے جنہوں نے مہم میں حصہ لیا لیکن ضلع جنوبی میں سینکڑوں ویکسی نیٹرز کو ظاہر کرکے فنڈز میں خرد برد کی گئی۔ حنیف بلوچ نے ایسے افراد کے نام تنخواہیں جاری کیں جنہوں نے مہم میں حصہ نہیں لیا پھر وہ پیسے ڈی ایچ او کے ساتھ ساز باز کرکے تقسیم کر لئے۔ اس کے علاوہ ٹرانسپوٹ کے نام پر بھی خرد برد کی گئی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان سالوں کے دوران مختلف ڈی ایچ اوز، یو سی ایم اوز اور لیڈی ہیلتھ سپروارئز رہے تاہم اکاؤنٹنٹ اس سارے عرصہ کے دوران ایک ہی رہے جن پر محکمہ انسداد بدعنوانی کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔ حنیف بلوچ خود کئی کمپنیوں کے مالک ہیں جو ان کے دوستوں کے نام پر ہیں جن میں مشہور کمپنی حق انٹرپرائزر ہے جس کو ضلع جنوبی سے تمام ٹھیکے دیئے جاتے ہیں۔ یہ کمپنی ان کے محکمہ صحت کے مرحوم ساتھی کے نام پر ہے تاہم اب اسے ان کے ساتھی ولی محمد چلا رہے ہیں۔