ہاشمانی اسپتال آف گروپ کی جانب سے آنکھوں کی پیچیدہ بیماریوں اور جدید طریقہ علاج کے حوالے سے چھٹی عالمی(پی آئی او)کانفرنس میں ملک بھرسے آئے ہوئے ماہرین امراض چشم کے علاوہ برطانیہ سمیت مختلف ممالک کے ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ مقررین نے آنکھوں کی پیچیدہ بیماریوں اور ان کے جدید طریقہ علاج اور سرجری پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مقررین کا کہنا تھاکہ پاکستان میں دیگر ممالک کے مقابلے میں امراض چشم کے امراض سے متعلق بہتر سہولتیں موجود نہیں ہیں ۔حکومت سمیت نجی اداروں کو اس جانب توجہ کرنی چاہئے۔
کانفرنس کے منتظم ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے کہا کہ آنکھوں کے علاج کو چھ شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ آنکھوں کی پیچیدہ بیماریوں کا با آسانی علاج کیا جاسکے ۔اس کانفرنس کا مقصد پاکستانی ڈاکٹروں کو جدید طریقہ علاج سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ لوگوں کی بہتر انداز میں خدمت کرسکیں ۔ڈکٹر شریف ہاشمانی نے کہا کہ بچوں میں موبائل کے بے جا استعمال سے آنکھوں کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی و جسمانی نشوونما پر بھی مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ترقی یافتہ ممالک میں آنکھوں کی بیماریوں کو چھ مختلف شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ پیچیدہ بیماریوں کا موثر علاج کیا جاسکے۔کانفرنس میں ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا تاکہ پاکستانی ڈاکٹرز بھی اس سے استعفادہ حاصل کرسکیں۔
اس موقع پر ڈاکٹرارسلان ہاشمانی نے کہا کہ سیلاب کے بعد دیگر بیماریوں کے ساتھ آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہوا ہے کانفرنس کے انعقاد کا مقصد پاکستانی ڈاکٹروں کو آنکھوں کی پیچیدہ امراض کے علاج اور سرجری سے متعلق آگاہی فراہم کرناہے کانفرنس سے برطانیہ سے خصوصی طور پر آئے ہوئے ڈاکٹربرنارڈ چانگ،پروفیسر محمد ثاقب شفیع،پروفیسر خالد مسعود گوندل،ڈاکٹرا ظفر نفیس،ڈاکٹر فواد رضوی،ڈاکٹر نصر قمر،ڈاکٹر مظہر اسحق،ڈاکٹر رحمن صدیقی نے خطاب کیا جبکہ نضامت کے فرائض ڈاکٹر مصباح العزیز نے سرانجام دیئے تقریب کے اختتام پر مہمانان کو ڈاکٹر شریف ہاشمانی اور حاجی رفیق پر دیسی نے شیلڈ تقسیم کیں۔