جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ کے اسپتالوں میں علاج کا بائیکاٹ ؛ مریضوں کے تیماردار طبی عملے سے لڑ پڑے

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جس سے صوبے بھر کے اسپتالوں میں ہزاروں مریض رل گئے

سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں عملے کے بائیکاٹ سے تنگ مریضوں کے تیمارداروں نے عملے سے تلخ کلامی کی اور بات ہاتھا پائی تک جاپہنچی ۔تیمارداروں نے اسپتال کے احاطے میں پڑے گملے توڑ دیئے۔ اس موقع پراسپتال کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلمان محمود نے تیمارداروں سے بات چیت کی اورمعاملہ رفع دفع کرایا ۔

تیمارداروں کا کہنا تھا کہ ان کے مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں لیکن علاج نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر صورت ان کے مریضوں کاعلاج کیا جائے ۔

اسپتال کے طبی و نیم طبی عملے کا کہنا تھا کہ جب ہمیں ہیلتھ رسک الاؤنس ہی نہیں دیا جارہا اور رسک الاؤنس کا وعدہ کرکے اسے پورا نہیں کیا جارہا تو کیوں علاج کریں ۔ ان کامذید کہنا تھا کہ شعبہ حادثات میں علاج جاری ہے لیکن او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا ہے اور او پی ڈی کے مریض ایسے نہیں کہ ان کی جانوں کو خطرہ ہو۔ جب تک مطالبات منظور نہیں ہو جاتے بائیکاٹ اور احتجاج جاری رہے گا۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور سیکریٹری صحت نے رسک الائونس کو واپس محکمہ خزانہ بھیج کر وعدہ خلافی کی ہے۔ہم سے کہا گیا تھا کہ احتجاج ختم کریں مطالبات منظور کریں گے لیکن اب رسک الاؤنس نہیں دیا جارہا ۔

انہوں نے مذید کہا کہ 5نومبر تک تک او پی ڈیز مکمل بند رکھیں گے پھر آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ کریں گے اور وزیر اعلی ہاؤس کی طرف مارچ بھی کریں گے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ رسک الاؤنس فالفور اس مہینے سے دیا جائے، ڈینٹل ڈاکٹرز کی سمری جلد از جلد منظور کرائی جائے، نرسز کے پروموشن اور سروس اسٹرکچر دئے جائیں، پیرامیڈکس کے ٹائم اسکیل پر فورن عمل درآمد کیا جائے، ڈیپوٹیشن پالیسی جلد از جلد بنائی جائے تا کہ جنوری انڈکشن مین ڈاکٹرز کے ایف سی پی ایس ایکسپائر نا ہوں اور الگ ایم ایل او کیڈر بنایا جائے۔