جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

کارکردگی نہ دکھانے والے افسران کی محکمہ صحت میں کی کوئی گنجائش نہیں ؛ صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک

صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر اختر ملک نے کہا ہے کہ پرفارم کرنے والے چیف ایگزیکٹو آفیسرز ہیلتھ ہی محکمہ صحت میں کام کرتے رہیں گے جبکہ پرفارم نہ کرنے والے افسران کی محکمہ میں کوئی گنجائش نہیں۔محکمہ صحت کے زیر انتظام ہسپتالوں میں پیکڈ بائیو میڈیکل ایکوپمنٹس دو ہفتوں میں تنصیب کرکے مکمل فعال کیا جائے تاکہ مریضوں کو ٹیسٹوں کے سلسلہ میں کوئی دشواری پیش نہ آئے۔غفلت پر متعلقہ ایم ایس اور سی ای او ہیلتھ ذمہ دار ہوں گے۔

ان خیالات صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ چھٹی ایم ایس/سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد ، سپیشل سیکرٹری صالحہ سعید، سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب محمد اقبال، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ہارون جہانگیر، ایڈیشنل سیکرٹریز خضر افضال اور محمد سجاد، ڈائریکٹرز ای پی ائی، ہیپاٹائیٹس، ایڈز کنٹرول پروگرامز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز پی ایم یو، آئی آڑ ایم این سی ایچ اور ایچ آئی ایس ڈی یو سمیت تمام اضلاع کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز ہیلتھ نے کانفرنس میں شرکت کی جبکہ ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔کانفرنس کا باقاعدہ انعقاد تلاوت قرآن پاک اور قومی ترانے سے کیا گیا۔

ڈاکٹر اختر ملک نے تمام اضلاع کے سی ای اوز ہیلتھ کی دو ماہ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ کارکردگی کا جائزہ ہیلپ لائن 1033 پر شکایات، پنشن ، انضباطی کیسز، ادویات کی خریداری، ادویات کی دستیابی، پولیو، اور ڈینگی کی صورتحال کی بناء پر لیا گیا اور آئی ٹی کا استعمال، ٹی بی کنٹرول، ہیپاٹائیٹس، ایڈز کنٹرول پروگرامز، نان کمیونیکبل ڈیزیز،بی آر ای سی اور پرائمری ہیلتھ کیئر کی سطح پر متعارف کردہ اصلاحات کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔ کانفرنس میں ڈائریکٹر HISDU اور پراجیکٹ ڈائریکٹرز پروگرامز جانب سے کارکردگی کو جانچنے والے انڈیکیٹرز پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے ہدایت کی کہ تمام سی ای اوز ہیلتھ اپنے دفاتر میں بائیو میٹرک کے ذریعے حاضری کو یقینی بنائیں۔ڈیش بورڈ پر ڈیٹا غلط اندراج کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا کہ میانوالی میں ادویات کی خریداری میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ہیں۔ملوث افراد کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کو کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔انہوں نے لودھراں اور مظفرگڑھ اضلاع میں ادویات کی خریداری میں دانستہ تاخیر میں ملوث افراد کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ تمام ہیلتھ فیسلیٹیز میں 3.2 ارب روپے کے میڈیکل، بائیؤ میڈیکل ایکوپمنٹس کی خریداری کی جارہی ہے۔

ڈاکٹر اختر ملک نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں اینٹی سنیک اور اینٹی ربیز ویکسین اور دیگر ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے-ہسپتال میں ادویات کی کمی رپورٹ ہونے پر متعلقہ ایم ایس اور سی ای او ذمہ دار ہوگا۔ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ ہسپتالوں میں ادویات کے سٹاک اور ٹریکنگ سسٹم کو یقینی بنایا جائے ۔

اس موقع پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں ہیلتھ فیسلیٹیز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے سرگرم عمل ہیں اور ایسی کانفرنسز کے انعقاد سے شعبہ صحت میں اصلاحات متعارف کرانے کے لئے افسران کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔کانفرنس میں سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب محمد اقبال کی جانب سے خراب ایکسرے مشینری، ہسپتالوں میں سٹاف کی غیر حاضری اور پائی جانیوالی بےقاعدگیوں سے متعلق شرکاء کو آگاہ کیا اور اس کے حل کے لئے تجاویز بھی پیش کیں جس کو صوبائی وزیر صحت نے سراہا۔

کانفرنس کے اختتام پر کارکردگی کی بناء پر سی ای او سیالکوٹ نے پہلی پوزیشن، سی ای او جہلم سیکنڈ اور سی ای او بہاول پور نے تیسری پوزیشن حاصل کیں جس پر خوب داد دی گئی۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ہارون جہانگیر کو انکی ریٹائرمنٹ پر اعزازی شیلڈ پیش کی بعدازاںصوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کی جناب سے سی ای اوز کانفرنس کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد دی گئی۔