پیر, دسمبر 15, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

سندھ حکومت ذہنی صحت کی خدمات کو مضبوط بنا رہی ہے، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو

کراچی : وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ذہنی صحت انسان کی مجموعی صحت کا ایک لازمی جزو ہے، جو اس بات پر اثر انداز ہوتی ہے کہ ہم کیسے سوچتے، محسوس کرتے اور اپنی روزمرہ زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت بھی جسمانی صحت جتنی ہی توجہ اور نگہداشت کی مستحق ہے، کیونکہ دباؤ، اضطراب اور ڈپریشن جیسی حالتیں زندگی کے ہر طبقے میں عام ہو رہی ہیں۔ خاص طور پر نوجوانوں، خواتین اور صفِ اول کے صحت کے کارکنوں میں یہ مسائل بدنامی یا شرمندگی کے خوف سے اکثر نظر انداز کیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ حکومتِ سندھ ذہنی صحت کے فروغ اور متاثرہ افراد کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے صوبے کے صحت مراکز میں ذہنی صحت کی خدمات کو مضبوط کیا جا رہا ہے، پرائمری ہیلتھ کیئر نظام میں ذہنی معاونت کو شامل کیا جا رہا ہے اور ہیلتھ کیئر فراہم کنندگان کو ہمدردی و احساس کے ساتھ مریضوں کی مدد کی تربیت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کا عالمی موضوع ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر شخص، چاہے وہ کسی بھی عمر، جنس یا پس منظر سے تعلق رکھتا ہو، اعلیٰ معیار کی ذہنی صحت کی سہولیات تک رسائی کا حق رکھتا ہے۔ پاکستان مینٹل ہیلتھ کولیشن کے قیام اور “مل کر” جیسے اقدامات اسی مقصد کے حصول کی جانب اہم قدم ہیں۔

وزیرِ صحت سندھ نے عوام پر زور دیا کہ اگر وہ یا ان کے کسی عزیز کو ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کا سامنا ہے تو مدد حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ ان کے مطابق، “مدد طلب کرنا کمزوری نہیں بلکہ طاقت کی علامت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ “آئیے ہم سب مل کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیں جو ذہنی صحت کی حمایت کرے، جہاں کوئی شرمندگی محسوس نہ کرے اور ہر شخص کو وہ دیکھ بھال میسر ہو جس کی اسے ضرورت ہے۔”