کراچی : سندھ میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے ایک اہم اقدام کے تحت وزیر صحت و بہبودِ آبادی، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے رہائشی مشن کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں نرسنگ اور معاون طبی شعبوں کی بہتری کے لیے 100 ملین امریکی ڈالر کی مجوزہ سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ سرمایہ کاری صحت کے شعبے کی کارکردگی اور انسانی وسائل کو بہتر بنانے کی ایک وسیع تر کوشش کا حصہ ہے، جس کا مقصد نرسنگ کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی، اور افرادی قوت کی صلاحیت میں اضافہ ہے۔ اس منصوبے میں سیمیوٹکس سے 11 کنسلٹنٹس اور 4 آزاد ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
سرمایہ کاری کے اہم نکات میں نرسنگ اسکولوں کی تعمیر، کالجوں میں ہاسٹل، نرسنگ اور معاون طبی تعلیم کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس کا قیام شامل ہے۔ اس کے علاوہ، تجربہ گاہوں کے لیے آلات کی خریداری، تربیتی اور رہائشی سہولیات کی فراہمی، طلباء کے داخلے اور تعلیمی ریکارڈ کے لیے ڈیجیٹل نظام، تعلیمی مواد، اور ڈیجیٹل لائبریریوں کی تیاری بھی منصوبے کا حصہ ہے۔ منصوبے کے پائیدار نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے عوامی-نجی شراکت داری کے مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے نرسنگ شعبے میں صنفی توازن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم صرف ایک متوازن اور بااختیار نرسنگ فورس ہی نہیں بنانا چاہتے بلکہ پیشہ ور افراد کو خصوصی اور ذیلی خصوصی اسناد حاصل کرنے کے مواقع بھی فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا وژن تربیت یافتہ ماہرین کو بیرون ملک بھیجنا اور سرکاری شعبے کی نرسز کے لیے ماسٹرز اسکالرشپس دینا ہے تاکہ پاکستان میں صحت کی خدمات کا معیار بلند کیا جا سکے۔
سرکاری شعبے میں استعداد کار بڑھانے کے لیے حکومت نرسنگ ٹیوٹرز کی بھی خدمات حاصل کر رہی ہے جنہیں آغا خان یونیورسٹی میں پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی۔ علاوہ ازیں، صوبہ سندھ میں نرسنگ کے طلباء کے لیے معیاری امتحانات متعارف کرائے جا رہے ہیں تاکہ تعلیم اور قابلیت کا معیار یکساں رہے۔
سندھ بھر میں سات نئے نرسنگ کالج قائم کیے جائیں گے — دو کراچی میں، جبکہ ایک ایک جامشورو، سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد، اور میرپورخاص میں قائم ہوگا۔ حکومت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونٹولوجی کے تعاون سے پیڈیایٹرک نرسنگ اسپیشلٹی پروگرام بھی شروع کر رہی ہے۔ یہ اقدام سندھ کی صحت کی حکمت عملی میں ایک انقلابی قدم ہے، جو نرسنگ کی تعلیم اور عملی میدان میں معیار، شمولیت اور جدت کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے۔