لاہور(سلیمان چودھری)پاکستان کی 98 فیصد آبادی ان علاقوں میں رہائش پذیر ہے جہاں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طے کردہ فضائی آلودگی کی گائیڈلائنز سے زیادہ آلودگی ہے۔ فضائی آلودگی کی وجہ سے دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے اور اس اضافے سے شہریوں کی اوسط عمر 4 سال کم ہورہی ہے ،اسی طرح بچے ، حاملہ خواتین کو غذائی قلت جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے جو کہ ان کی عمر کو 2.7 تک کم کر رہی۔
یونیورسٹی آف شکاگو کی نئی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فضائی الودگی 1998 سے 2021 کے دوران 50 فیصد بڑھی ہے جس سے عمر ڈیڑھ سال کم ہوئی ہے ۔ پاکستان کے الودہ ترین جگہوں پر پنجاب، اسلام آباد اور کے پی کے حامل ہیں جہاں پر 16 کروڑ50 لاکھ سے زائد کی آبادی رہائش پذیر ہے جو کہ ملک کی آبادی کا 69.5 فیصد بنتا ان علاقوں میں رہائش پذیر افراد کی عمر 3.7 سے 4.6 سال کم ہو رہی ہے اگر پاکستان عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے فضائی الودگی کو کم کرتا ہے توکراچی میں لوگوں کی زندگی میں 2.7 سال لاہور میں 7.5 سال اور اسلام اباد میں 4.5 سال تک اضافہ ہو سکتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق لاہور پاکستان کا سب سے زیادہ الودہ شہر ہے اس کے بعد قصور، شیخوپورہ، پشاور، رحیم یار خان، گھوٹکی ، مظفر گڑھ، راجن پور، کشمور اور ملتان الودہ شہروں میں شامل ہے ۔ پنجاب میں فضائی الودگی ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے ۔ محکمہ ماحولیات کی نئی رپورٹ کے مطابق فضائی الودگی میں 43 فیصد ٹرانسپورٹ، 25 فیصد انڈسٹری اور 20 فیصد زراعت کے شعبے میں فضا کو الودہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ سال 2022 میں 10لاکھ 85 ہزار سے زائد گاڑیاں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ ہوئیں اس میں سے 89 فیصد موٹر سائیکل رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد 9 لاکھ 62 ہزار سے زائد بنتی ہے اور لاہور میں 2 لاکھ 85 ہزار سے زائد گا موٹر وہیکل رجسٹرڈ ہوئیں۔