لاہور : لاہور جنرل ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آ ف نیورو سائنسز کے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے عہدیداروں نے سانحہ جڑانوالہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو دین اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں اور تمام لوگ مل جل کر پر امن طریقے سے رہ رہے ہیں لہذا ایسی شرپسندانہ کاروائیوں کا کوئی جواز نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال میں مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ ریلی کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر حسیب تھند، صدر ینگ نرسزایسوسی ایشن خالدہ تبسم، صدر پاکستان ہیلتھ سپورٹ ایسوسی ایشن رانا پرویز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے ساتھ پیش آنے والے اندوہناک واقعہ کی تمام مکاتب فکر کے علماء نے مذمت کی ہے اور ساری پاکستانی قوم اس واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کر رہی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس، وارث، مجید، شہزاد روشن، سلیم مسیح، امانت شکیل و دیگر بڑی تعداد میں موجود تھے جنہوں نے جڑانوالہ کے سانحہ کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے۔ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے مسیحی برادر ی کے ساتھ مشکل کی اس گھڑی میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر اپنی صفوں میں شرپسند عناصر کو تلاش کرنا ہوگا جو مسلمانوں اور مسیحی برادری میں خلیج پیدا کر کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
پروفیسر الفرید ظفر نے حکومت پنجاب اور نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی جانب سے فوری اقدامات کرتے ہوئے مسیحی برادری کے گھروں اور چرچز کی بحالی، نقصان کی تلافی اور ان کے بھرپور تحفظ کو احسن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے وزراء کے ہمراہ جڑانوالہ میں جائے وقوعہ کا دورہ کرتے ہوئے مسیحی برادری کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا جو ایک قابل ستائش اقدام ہے۔ ریلی کے شرکاء نے امید ظاہر کی کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اس واقعہ میں ملوث شر پسندوں کو قرار واقعی سزا ملے گی اور مستقبل میں اس قسم کے افسوسناک واقعہ کو دہرانے کی ہرگز اجازت نہیں د ی جائے گی۔