ڈسٹرکٹ سینٹرل میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نام سے سرگرم گروہ کے انکشاف کی خبر پر دو افراد نے ہیلتھ ٹائمز سے رابطہ کرتے ہوئے اس گروہ سے نہ صرف اعلان لاتعلقی کیا ہے بلکہ وضاحت جاری کی ہے کہ انہیں بلاوجہ اس گروہ کا حصہ بنا کر گھسیٹا جا رہا ہے ان کا اس گروہ سے کوئی تعلق نہیں ۔
اوٹی اسسٹنٹ فیضان ضیاء عرف ہکلا اور اٹینڈنٹ عبدالکاشف عرف کالا نے نمائندہ ہیلتھ ٹائمز کو وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ ان کا اس گروہ سے کوئی تعلق نہیں اور وہ اس گروہ کا حصہ نہیں بلکے انہیں تو اس گروہ کے بارے میں علم ہی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود فیملی والے ہیں وہ ایسے کسی کام میں ملوث نہیں۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے جبکہ وہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں اس لئے ان کا اس گروہ سے ویسے بھی تعلق نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں : اسپیکر سند اسمبلی آغا سراج درانی کے نام سے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گروہ سرگرم
انہوں نے کہا کہ البتہ یہ ضرور ہے کہ مصطفیٰ قریشی عرف کلو ان کے باس ہیں اور آفس سپرینٹینڈنٹ ہیں اس لئے انہیں ان کی بات ماننی پڑتی ہے اور ان کے ساتھ گھومنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ قریشی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اس لئے ان کا اسپیکر سندھ اسمبلی کے ساتھ تعلق بن سکتا ہے اور ان کی تصویریں بھی موجود ہیں لیکن ان دونوں کا ایسے کسی کاموں سے تعلق نہیں ۔
نمائندہ ہیلتھ ٹائمز سے بات چیت میں فیضان نے کہا کہ وہ مصطفیٰ قریشی کے ساتھ ضرور گھومتے ہیں کیونکہ وہ ان کے باس ہیں لیکن اگر انہوں نے کسی سے پیسے لئے ہیں تو ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔ نمائندہ کو فیضان نے مذید بتایا کہ چونکہ ہم چاروں ساتھ گھومتے ہیں اس لئے شکایت کنندگان اسے ایک گروہ سمجھتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ پیسے لئے گئے ہوں لیکن یہ کام ہمارے سامنے نہیں ہوا۔ اس لئے ہمیں اس معاملے میں نہ گھسیٹا جائے۔
انہوں نے درخواست کی کہ ایک وضاحتی خبر لگائی جائے تاکہ عوام کو خبر ہوسکے کہ وہ اس گروہ کا حصہ نہیں بلکہ عزت دار گھرانوں کے سپوت ہیں ۔انہوں نے نمائندہ کودعوت بھی دی کہ وہ چاروں کے ہمراہ چائے پئیں اور ان کا موقف بھی سنیں اور اسے بھی اشاعت کی جگہ دیں ۔
قبل ازیں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نام سے ایک گروہ کے سرگرم ہونے کا انکشاف ہوا جو اسپیکر کے نام پر عوام سے پیسے پکڑ کر انہیں مختلف نوکریوں کاچھانسہ دے رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما آغا سراج درانی کے ساتھ تصاویر کھنچوانے کے بعد اس گروہ کے سرغنہ نے اب عوام کو بیوقوف بنانا شروع کر دیا ہے۔
اس گروہ کو چار افراد پرمشتمل بتایا گیا جن کا سرغنہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سینٹرل کا جعلی اسٹاف نرس مصطفیٰ قریشی عرف کلو ہے جبکہ باقی تین افراد میںبدنام زمانہ جونیئر کلرک ندیم الحسن صدیقی عرف مچھر، اوٹی اسسٹنٹ فیضان ضیاء عرف ہکلا اور اٹینڈنٹ عبدالکاشف عرف کالا شامل ہیں۔
ہیلتھ ٹائمز میں اس گروہ کی خبر کی اشاعت کے فوراً بعد فیضان ضیاء اور عبدالکاشف نے اس معاملے سے لاعلمی کا اعلان کیا اور وضاحت جاری کی جسے یہاں شایع کیا جارہا ہے ۔