جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

ضلع وسطی کا بدنام زمانہ ندیم مُچھڑ جعلی ڈرگ لائسنس بناتے پکڑا گیا

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سینٹرل میں جعلی ڈرگ لائسنس بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف اس وقت ہوا جب ایک شہری اپنا ڈرگ لائسنس وصول کرنے ڈی ایچ او آفس آیا تو معلوم ہوا کہ اس نام کا ڈرگ لائسنس تو ریکارڈ میں موجود ہی نہیں، نہ ہی اس کی متعلقہ جمع شدہ دستاویزات دفتر میں موجود ہیں جس پر شہری سمیت ڈرگ لائسنس برانچ کی سربراہ ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر بھی حیران ہوئیں۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سینٹرل

باوثوق ذرائع کے مطابق جب شہری سے استفسار کیا گیا کہ انہوں نے کاغذات کس کے پاس جمع کرائے تھے تو انہوں نے جونیئر کلرک ندیم الحسن صدیقی عرف مچھڑ کا نام لیا۔ شہری نے بتایا کہ ان کے پاس فارم ڈی سمیت دیگر دستاویزات موجود نہیں تھیں جس پر ندیم مچھڑ نے ان سے ایک لاکھ روپے رشوت بھی لی۔ شہری کا مطالبہ تھا کہ اسے ڈرگ لائسنس فراہم کیا جائے یا پیسے واپس دیئے جائیں۔

آفس اسسٹنٹ مصطفیٰ قریشی

اس ساری صورتحال پر ڈرگ لائسنس برانچ کی سربراہ ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر شدید پریشان ہوئیں کیونکہ اس سے ان کی اہلیت اور کارکردگی پر بھی سوال اٹھ گیا کہ ان کی ناک کے نیچے جعلی لائسنس بنائے جارہے ہیں جن کا دفتر میں کوئی ریکارڈ نہیں۔ ڈاکٹر حرا ظہیر نے ندیم مچھڑ کے ساتھی اور ڈی ایچ او آفس کے آفس اسسٹنٹ مصطفیٰ قریشی کو طلب کیا جو ایک اسٹاف نرس ہیں۔

ذرائع کے مطابق جب مصطفیٰ قریشی سے سختی سے باز پرس کی گئی تو انہوں نے سلطانی گواہ بننے میں عافیت جانی اور جرم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ندیم مچھڑ نے جعلی اسٹیمپ تیار کر رکھی ہے اور جعلی دستخط سے ڈرگ لائسنس تیار کیے جارہے ہیں جن کا دفتر میں کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا۔

انچارج ڈرگ لائسنس برانچ، ڈینٹل سرجن ڈاکڑا حرا ظہیر

سارا معاملہ کھلنے کے بعد ڈاکٹر حرا ظہیر نے ندیم مچھڑ اور مصطفیٰ قریشی کے خلاف سخت انضباطی کاروائی کے بجائے صرف ندیم مچھڑ کو ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کے دفتر میں رپورٹ کرا دیا جبکہ سلطانی گواہ بننے والے مصطفیٰ قریشی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق ضلع وسطی کے صحت افسر ڈاکٹر مظفر علی اوڈھو ایک مبینہ بدعنوان افسر ہیں جنہیں ضلعے کی کوئی پرواہ نہیں ۔ ڈاکٹر مظفر اوڈھو نے خلاف ضابطہ ایک ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کو ڈرگ لائسنس برانج کا سربراہ تعینات کیا ہے جبکہ ایک اسٹاف نرس مصطفیٰ قریشی کو آفس اسسٹنٹ تعینات کر رکھا ہے جن کی نرسنگ کی اسناد بھی جعلی ہیں۔

ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر مظفر اوڈھو

محکمہ صحت کے غیر جانبدار افسران نے مطالبہ کیا ہے کہ جعلی ڈرگ لائسنس کے اجراء میں ملوث ندیم الحسن صدیقی عرف مچھڑ اور مصطفیٰ قریشی کے خلاف سخت انضباطی کاروائی کی جائے ۔ خصوصی کیڈر کی افسرڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کے بجائے جنرل کیڈر کےافسر کو برانچ کا چارج دیا جائے اوربدعنوان ڈی ایچ او کے بجائے اہل ، بااثر اور ایماندار افسر کو تعینات کیاجائے اور اس معاملے میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کردار ادا کریں۔

اس سارے معاملے پرڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی کی حیثیت سے ان کی جانب سے سخت کاروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی ڈاکٹر عبد الحمید جمانی