محکمہ صحت سندھ اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد طبی عملے نے پولیو مہم کے بائیکاٹ اور دھرنے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا تاہم محکمہ صحت سندھ 10 دنوں میں مطالبات پورے کرے گا اس دوران روزانہ صوبے بھر کے اسپتالوں میں 2 گھنٹوں کا جذوی احتجاج کیا جائے گا اور او پی ڈی کی سروسز بند رکھی جائیں گی ۔
قبل ازیں پیر کو صوبے بھر کے اسپتالوں میں احتجاج اور او پی ڈیز کا بائیکاٹ جاری رہا جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے مطالبات کی عدم منظوری پر منگل سے پورے سندھ میں کام بند کرکے دھرنا دینے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
ان دو اعلانوں کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو گرینڈ ہیلتھ الائنس سے مذاکرات کا ٹاسک دیا تھا جس پر سیکریٹری صحت سندھ ذوالفقار علی شاہ نے گرینڈ ہیلتھ الائنس سے مذاکرات کیے جو کامیاب رہے۔
الائنس کے رہنماؤں اعجاز علی کلیری اور اخلاق احمد خان کے مطابق تفصیلی بات چیت کے بعد یہ طے کیا گیا کہ رسک الاؤنس ایک سے سولہ گریڈ تک 17 ہزار جبکہ 17 سے اوپر گریڈ تک 30 ہزار روپے منظور کیے جائیں گے جس کے لئے سمری آج ہی بنا کر بھیجی جائے گی۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ اگلے ماہ کی 5 تاریخ تک نرسوں کی ترقیاں، پیرا میڈیکل اسٹاف کا ٹائم اسکیل، ڈاکٹروں اور نرسوں کے لئے تنخواہ کے ساتھ ڈیپوٹیشن پالیسی، جناح اسپتال اور قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے نرسوں کی ترقیاں، شعبہ جات کے سربراہان، ڈینٹل، اسپیشل / ایم ایل اور کیڈر اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل حل کیے جائیں گے ۔
5 نومبر تک اگر یہ تمام مطالبات پورے نہ کیے گئے تو پھر محکمہ صحت سے مذاکرات نہیں ہوں گے بلکہ دھرنا دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اور دیگر عملے نے ہیلتھ رسک الاؤنس کی بندش پر احتجاج جاری رکھا ہے ۔