گرینڈ ہیلتھ الائنس سندھ کا احتجاج ہفتے کو بھی صوبے بھر کے اسپتالوں میں جاری رہا ۔ڈاکٹروں ، نرسوں ، پیرامیڈیکس و دیگر عملے نے ہیلتھ رسک الاؤنس کی فراہمی کے لئے احتجاج کیااور او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت جناح اسپتال کراچی میں ایمپلائیز ایکشن کمیٹی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، ینگ نرسز ایسوسی ایشن، پیپلز پیرا میڈیکل اسٹاف، پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف اور ہیلتھ سپورٹ نے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ نجم الدین آڈیٹوریم کے سامنے کیا اور ایڈمن بلاک تک احتجاجی مارچ کیا۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت شاہد اقبال،ڈاکٹر فرخ، ڈاکٹر کلیم کھوسو، ڈاکٹر سیف اللہ بنگلانی، سحر ناز، حافظ محمد، یونس مغل، حسن پٹھان، امیر علی دیناری، جاوید پٹھان، اظہار احمد صدیقی، محمد اسماعيل جسکانی، سید سجاد، محمد سرفراز، عبدالصمد بلوچ، عبدالفتاح سولنگی، رفیق گلگتی، خدابخش دستی، صاحب خان گاڈھی کر رہے تھے۔مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھاکر نعرے بازی کی ۔
مظاہرین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیرتک ہیلتھ رسک الاؤنس، نرسز کی ترقیاں، اعلیٰ تعلیم کے لیے چھٹیاں،کوڈ ڈاکٹرز اور نرسز کی مستقلی ، پیرامیڈیکل کا سروس اسٹرکچر اور ہیلتھ سپورٹ اسٹاپ کو ٹائم اسکیل دینے جیسے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تحت پورے سندھ کے اسپتالوں میں کام بند کر کے تمام ملازمین کو کراچی بلا کر منگل کو پریس کلب اور وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ بھی کریں گے۔