سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے اسپتال کو میڈیکل ریپس کی آماجگاہ بنا دیا ۔ من پسند کمپنیوں کی ادویات تجویر کرنے کے عوض ناجائز بھاری فوائد لینے کا انکشاف ہوا ہے ۔
باوثوق ذرائع سے لیاقت آباد اسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منزہ فاطمہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ اسپتال میں میڈیکل ریپس کو آنے کی اجازت دیتی ہیں اور ان سے ناجائز طور پر سامان لے کر اسپتال کے بجائے گھر کے استعمال میں لا رہی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق چیزی فارما ، گیٹس فارما ، ہوریز فارما سمیت دیگر فارما کمپنیوں کے نمائندوں سے ان کی مرضی کی ادویات غریب مریضوں کو تجویر کرنے کے عوض فریج، چادریں، واٹر کولر، کرسیاں اور دیگر سامان لے کر گھر منتقل کر رہی ہیں ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق ڈاکٹر منزہ فاطمہ کی بیٹی ڈاکٹر انعم مہدی بھی اسپتال کے شعبہ امراض چشم میں تعینات ہیں جو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتی ہیں جس سے مریضوں کو دی جانے والی صحت کی سہولیات متاثر ہوتی ہیں ۔ ڈاکٹر انعم مہدی اپنی مرضی سے ڈیوٹی کرتی ہیں اور فارما کمپنیوں کے نمائندوں کے حوالے سے اپنی والدہ کی مدد کرتی ہیں۔
اس صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد ایوب ببر بھی ان کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں ۔ اسپتال کے انتظامی سربراہ کو اس حوالے سے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔