کراچی : شادی سے قبل ایک سادہ سا ٹیسٹ آنے والی نسلوں کو تکلیف سے بچا سکتا ہے۔ تھیلیسیمیا ایک قابلِ روک تھام المیہ ہے، اور ہم سندھ میں ہر جوڑے کے لیے اسکریننگ کو قابلِ رسائی بنا رہے ہیں،”یہ بات وزیر صحت سندھ، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں مفت تھیلیسیمیا اسکریننگ پروگرام اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) میں تھیلیسیمیا سینٹر کے تیسرے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
یہ یونٹ پروفیسر نگہت شاہ، سربراہ گائنی وارڈ جناح اسپتال کی قیادت میں شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد ابتدائی تشخیص اور آگاہی کے ذریعے تھیلیسیمیا کا سدباب کرنا ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ڈاکٹر نگہت شاہ کی زچہ و بچہ کی صحت میں بہتری کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے مختلف اہم اقدامات کا اعلان کیا، جن میں گزدرآباد اسپتال کی IVF سہولت کو وارڈ 9B، کے حوالے کرنا تاکہ مہنگے بانجھ پن کے علاج کو کم یا بغیر لاگت کے ممکن بنایا جا سکے، اعظم بستی میں زچہ و بچہ کے لیے ایک میٹرنل آئی سی یو کے قیام کے لیے جگہ مختص کرنا تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں بہتر نگہداشت فراہم کی جا سکے اور وارڈ 9B میں ذیلی طبی شعبہ جات کی توسیع شامل ہیں۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر امجد سراج میمن نے بھی اہم اقدامات کا اعلان کیا، جن میں آٹزم سے متاثرہ بچوں کے لیے ایک نیا شعبہ اور جناح ہسپتال کے تعاون سے ایک انسٹیٹیوٹ آف بیہیویئرل سائنسز کا قیام شامل ہے۔ انہوں نے کہا "یہ اقدامات ہماری جامع صحت کی دیکھ بھال کے عزم "روک تھام سے علاج تک۔” کا مظہر ہیں
ڈاکٹر نگہت شاہ نے بتایا کہ وارڈ میں ماہرین کی تعداد 12 سے بڑھا کر 60 کر دی گئی ہے، اور اب وہ ایسے پیچیدہ کیسز کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو پہلے بیرون ملک بھیجے جاتے تھے۔
اس تقریب میں متعدد سینئر طبی حکام نے شرکت کی، جن میں ڈاکٹر شاہد رسول (ایگزیکٹو ڈائریکٹر، JPMC) اور ڈاکٹر طارق محمود (سربراہ شعبہ ریڈیولوجی، JPMC) شامل تھے۔ یہ اقدام سندھ کو پاکستان میں جینیاتی بیماریوں کی روک تھام اور زچہ و بچہ کی صحت کی خدمات میں رہنما صوبے کی حیثیت بخشتے ہیں