جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے قومی پولیو مہم کا افتتاح کر دیا

اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے سال 2025 کی تیسری قومی پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔ وزیر صحت نے اس موقع پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے اور وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی۔

وزیر صحت نے مہم میں خدمات انجام دینے والے پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ فرنٹ لائن پولیو ورکرز ہماری مہم کے اصل ہیروز ہیں۔ قومی پولیو مہم آج سے ملک بھر میں شروع ہو گئی ہے، جس کے دوران 5 سال سے کم عمر 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ دوسری مرتبہ پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، جبکہ پاکستان اور افغانستان کے علاوہ دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پاکستان کے 89 میں سے 50 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی نمونوں سے ثابت ہو چکی ہے، اور یہ دشمن وائرس ہمارے بچوں کے آس پاس ہر جگہ موجود ہے۔ انہوں نے والدین سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور کہا، "خدا کا واسطہ ہے، والدین یہ بات سمجھیں کہ یہ اُن کے بچوں کی بہتری کے لیے ہے۔ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مستقل معذوری سے بچائیں۔”

وزیر صحت نے مزید کہا کہ "کینسر کا علاج ممکن ہے، مگر پولیو اب بھی لاعلاج ہے۔ دنیا بھر نے اسی ویکسین کے ذریعے اس موذی مرض سے نجات پائی ہے۔ منفی باتوں کو ذہن سے نکال کر بچوں کو اس لاعلاج مرض سے بچائیں۔ خدا کے لیے سوچیں، اگر آپ کا بچہ معذور ہو گیا تو آپ خدا کی عدالت میں گناہ گار ہوں گے۔”

انہوں نے پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کے محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے دعا بھی کی اور واضح کیا کہ اس وائرس کا واحد حل اس سے بچاؤ ہے، کیونکہ بیماری لگ گئی تو بچہ ساری عمر معذور رہے گا۔

وزیر صحت نے کہا کہ "جس طرح قوم بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی، اُسی طرح پولیو کے خلاف بھی یکجا ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ کراچی میں عوامی نمائندوں کے ہمراہ چلائی گئی پولیو مہم کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں اور انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے کمیونٹی کی بھرپور شمولیت ناگزیر ہے۔”