کراچی (نمائندہ خصوصی) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کیماڑی کا ایک بڑا غیر قانونی اقدام سامنے آگیا ہے، انہوں نے ایک ڈینٹل سرجن کو انسداد پولیو مہم کیماڑی کا فوکل پرسن تعینات کرکے مہم کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ڈی ایچ او کیماڑی ڈاکٹر ولی محمد راہموں کے جاری آفس آڈر نمبر DHO(Keamari)/9863/67 کے مطابق اربن ہیلتھ سینٹر سجن گوٹھ میں تعینات BPS-17 کی ڈینٹل سرجن ڈاکٹر حرا ظہیر کو ضلع کیماڑی کی پولیو مہم کا ڈسرکٹ فوکل پرسن تعینات کیا جاتا ہے۔
آفس آڈر کے مطابق ڈسٹرکٹ فوکل پرسن کی ذمہ داریوں میں پولیو مہم کی نگرانی کرنا، مہم کی سرگرمیوں میں تعاون کرنا، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ موثر روابط رکھنا، ڈسٹرکٹ ہیلتھ مینیجمنٹ ٹیم اور پارٹنرز اسٹاف کے ساتھ تعاون کرنا شامل ہیں۔

یاد رہے کہ کیماڑی میں 2024 میں تین بچے پولیو وائرس سے معذور ہوئے اور 2025 کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو کا وائرس موجود پایا گیا ایسے میں موثر پولیو مہم کے ذریعے ماحول سے وائرس کو ختم کرنے اور بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کی سخت اور بھرپور کوششوں کے بجائے پولیو مہم کا سربراہ ایک ڈینٹل سرجن کو لگا دیا گیا ہے۔
ڈی ایچ او کیماڑی کا یہ اقدام نہ صرف غیر قانونی و خلاف ضابطہ ہے بلکہ اسے ضلعے کے بچوں کو معذوری سے بچانے میں رکاوٹ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ مذکورہ ڈینٹل سرجن پر ٹائیفائیڈ ٹیکہ مہم کے دوران ٹیموں کے جعلی اندراج کا الزام عائد ہوا تھا اور انہیں عہدے سے ہٹا کر تحقیقات کی گئی تھیں جس کی رپورٹ تاحال منظر عام پر نہیں آسکی۔
ڈی ایچ او کیماری ڈاکٹر ولی محمد راہموں کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عملے کی کمی ہے اس لئے ہم ڈسپنسر اور نرس سمیت کسی کو بھی پولیو کا فوکل پرسن لگا سکتے ہیں۔