جمعرات, جون 26, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا مشتبہ منکی پاکس کے کیسز پراظہار تشویش

کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نےمشتبہ منکی پاکس کے کیسز پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔ پی ایم اے کی جاری پریس ریلیز کے مطابق منکی پوکس ایک نایاب وائرل بیماری ہے جو انسان سے انسان اور جانوروں سے انسان میں منتقل ہو سکتی ہے۔ کبھی کبھار یہ ماحول سے لوگوں میں چیزوں اور ان جگہوںکے ذریعے پھیل سکتا ہے جنہیں منکی پاکس والے شخص نے چھوا ہو۔اس بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے، پی ایم اے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ ملک کے تمام داخلی راستوں پر فوری اور سخت اقدامات کرے۔ اس میں ہوائی اڈے، بندرگاہیں، اور سرحدی راستے شامل ہیں۔ متاثرہ علاقوں سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کو تیز کیا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ کیس کی نشاندہی کی جا سکے۔ مونکی پاکس کی علامات ظاہر ہونے والے کسی بھی شخص کو فوری طور پر الگ تھلگ کیا جانا چاہئے اور مناسب طبی دیکھ بھال فراہم کی جانی چاہئے۔

پی ایم اے عوام کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ خود کو اس بیماری سے بچانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ویکسین کے علاوہ، مونکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے متاثرہ جانوروں (خاص طور پر بیمار یا مردہ جانور) کے ساتھ رابطے سے گریز کریں، بستر اور وائرس سے آلودہ دیگر مواد کے ساتھ رابطے سے گریز کریں، ان تمام کھانوں کو اچھی طرح پکائیں جن میں جانوروں کا گوشت شامل ہو، اپنے ہاتھ بار بار صابن اور پانی سے دھوئیں، ان لوگوں سے رابطے سے گریز کریں جو وائرس سے متاثر ہ ہوں، دوسروں سے رابطے کے وقت ایسا ماسک پہنیں جو آپکے منہ اور ناک کو مکمل طور پر ڈھانپے، وائرس سے متاثرہ لوگوں کی دیکھ بھال کرتے وقت ذاتی حفاظتی سامان کا استعمال کریں۔ویکسی نیشن کے بارے میں یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ صرف ان لوگوں کو ہی ویکسی نیشن کے لیے غور کیا جانا چاہیے جو خطرے میں ہیں (مثال کے طور پر کوئی ایسا شخص جو کسی ایسے شخص سے قریبی رابطہ میں رہا ہو جو منکی پاکس کا شکار ہو) بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی فی الحال سفارش نہیں کی جاتی ہے۔

پی ایم اے اس بات پر زور دیتی ہے کہ کراچی میں مونکی پاکس کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور اسے ملک کے دیگر حصوں میں پھیلنے سے روکنے کے لیے فوری اور موثر کارروائی کی جانی چاہیے۔ عوام کو منکی پاکس کی علامات کے بارے میں آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ اس کی جلد تشخیص اور طبی مدد حاصل کرنے کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے عوامی آگاہی مہم شروع کی جانی چاہیے۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کو بیماری کی فوری شناخت اور تشخیص کرنے کی تربیت دی جانی چاہیے۔حکومت، صحت کی دیکھ بھال کے حکام اور کمیونٹی کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ عوام کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔