عباسی شہید اسپتال کراچی کے ڈاکٹروں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف منگل کو بھی احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بینرز اورپلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اس موقع پر مظاہرین نے کے ایم سی اور اسپتال حکام کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ہاؤس آفیسرکا کہنا تھا کہ انہیں پانچ ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیںجس پر احتجاجاً او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا ہے جبکہ شعبہ حادثات کو فعال رکھا گیا ہے۔
احتجاجی ڈاکٹرز نے کہا کہ صرف یقین دہانیوں سے کام چلایا جارہا ہے۔ سندھ کے تمام ہاؤس آفیسرز کی تنخواہ 69 اور پوسٹ گریجویٹس کی ایک لاکھ روپے ہے جبکہ کے ایم سی نے آفر لیٹر میں ہاؤس آفیسرز کو 45 ہزار اور پوسٹ گریجویٹس کو 75ہزار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہورہا۔کے ایم سی حکام دو منٹ ہمارے مسائل سننے کو راضی نہیں،روزانہ کی بنیاد پر ہڑتال سے صرف مریض متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ اتنے ماہ سے تنخواہوں کی فراہمی نہیں کی جارہی پھر بھی ہم نے او پی ڈی کا بھی بائیکاٹ نہیں کیا اور ایمرجنسی کا عملہ بھی معمول کے مطابق اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے رہا ہے،اگر مطالبات کی منظوری نہ دی گئی تو کے ایم سی بلڈنگ کے باالمقابل دھرنا دیں گے اور احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔