لندن :برطانیہ کی تاریخ میں جونیئر ڈاکٹروں نے سب سے بڑے اور طویل احتجاج کا آغاز کر دیا ہے جو جمعے کی صبح 7بجے سے منگل کی صبح 7بجے تک جاری رہے گا جس سے ملک میں لاکھوں مریض پریشان ہوگئے ہیں ۔ ہفتے کو جونیئر ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔مظاہرین نے 5دنوں کے لئے کام بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک میں بے پناہ مہنگائی ہوئی ہے لیکن ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا اس لئے اب وہ کام نہیں کریں گے ۔ احتجا ج اور بائیکاٹ کے باعث ہزاروں آپریشن اور اپائنٹمنٹس ملتوی ہوگئے ۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ان سے بے حد کام کرایا جاتا ہے لیکن تنخواہ کم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 35فیصد تنخواہ بڑھائی جائے ۔ برطانوی وزیر اعظم نے بھی ڈاکٹروں سے درخواست کی کہ ہڑتال ختم کی جائے جسے ڈاکٹروں نے مسترد کر دیا۔
برٹش ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی مظاہرے کی حمایت کی ہے جس نے مریضوں کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے ۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں جونیئر ڈاکٹروں کی تعداد 46 ہزار ہےاور ہڑتال کے سبب ہزاروں مریض آپریشنز اور اپوائنٹسمنٹس کے منتظر ہیں۔دوسری جانب حکومت نے انہیں 6فیصد تنخواہ بڑھانے کی آفر کی ہے لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی ۔