پشاور : صوبے کے سب سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں انتظار گاہ نہ ہونے کی وجہ سے گرمی اور دوپ کی وجہ سے اکثر مریض کے ساتھ آئے ہوئے تیمار داروں کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے ایمرجنسی میں لگائے گئے پانی کی مشین میں دو مشین خراب پڑے ہیں ایمر جنسی میں مریضوں کی تیمارداروں کیلئے بنائے گئے انتظار گاہ کو دفتر میں تبدیل کرکے اے سی لگا کر تالے لگا کر بند کر دیا۔
خواتین انتظار گاہ نہ ہو نے کی وجہ سے اکثر خواتین زمین پر بیٹھ جاتی ہے جس کی وجہ سے مختلف بیمار ی لگنے کا حدشہ ہوتے ہیں۔
ایل آر ایچ کے ایمرجنسی میں انتظار گاہ نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے انتظار گاہ نہ ہو ہونے کی وجہ سے روز سیکیورٹی اور تیماراداروں کے درمیان لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے ہے ، خیبر پختونخواہ کے دیگر اضلاع سے آئے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے
شدید گرمی اور دوپ کی وجہ سے مریض کے ساتھ آئے ہوئے افراد کی طبیعت خراب ہوتے بعض افراد مسجد میں نماز کے بعد کچھ آرام کرتے اور وہاں سوتے ہیں ایمرجنسی میں خواتين کیلئے الگ اور مردوں کیلئے الگ بنائے گئے انتظار گاہ کو ہسپتال کی بعض افسروں نے انتظار گاہ کو ختم کرکے وہاں پرآٹھ اے سی لگا کر اپنے لئے سہولت کیلئے تیار کر کے تالے لگا کر بند کردیا۔
تیمارداروں کانگران وزیر اعلٰی خیبر پختونخواہ نگران وزیر صحت ہسپتال کے اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کے ٹراما روم کے ساتھ جگہ دوبارہ بحال کیا جائے یہ ہسپتال کے ایمرجنسی میں ایسا انتظار گاہ کا بندوبست کیا جا ئے جس میں گرمی اور دھوپ سے بچنے کیلئے اور آرام اور بیھٹنے کا بندوبست تاکہ مریض کے ساتھ ساتھ مریض کی لواحقینوں کو بھی سہولت میسر ہو.