کراچی : نیوٹریشن انٹرنیشنل نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسزریگولیشنز و کو آرڈینیشن اور محکمہ سندھ کے ساتھ شراکت داری میں نرش ماں مہم کا آغاز کیا ہے،جس کا مقصد صوبے میں ماں کی صحت اور غذائیت پوری کرنے کے ایجنڈے کا فروغ ہے۔شراکت داروں کی اس مشترکہ کوششوں کا مقصد سندھ کے چار اضلاع میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے اورفرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکے علم اور استعداد کار میں بہتری لانا ہے،جس کا مجموعی مقصد ماوں کی غذائیت کے صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔
اس سلسلے میں ایک تقریب بدھ کو مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ تھے۔تقریب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر زآر ایم این سی ایچ سندھ ڈاکٹر خالد میمن، ڈاکٹر فرحانہ میمن،نیوٹریشن/نیشنل فورٹیفکیشن الائنس کے قومی کووآرڈینیٹر ڈاکٹر خواجہ مسعود،نیوٹریشن بی ایم جی ایف کی کنٹری ایڈوائزر ڈاکٹر فرحانہ شاہد،سیکریٹر ی جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر عبدالغفار شورو،سوسائٹی آف اوبسٹیٹریشنز و گائنا کوجسٹس پاکستان کی خزانچی پروفیسر ڈاکٹر صبا خان، ڈاکٹر صاحب جان بدر،ڈاکٹر عاشق شیخ، ڈاکٹر حناامداد ودیگر نے خطاب کیاجبکہ اقوام متحدہ کے مختلف ادارے،ترقیاتی شراکت دار،سول سوسائٹی اور میڈیا نمائندگان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حمل سے قبل،دوران حمل اور پیدائش کے بعد خواتین کی صحت، اچھی غذائیت حمل کے مثبت نتائج میں کلیدی کردار ادا کرتا ہیں ۔انہوں نے نرش ماں مہم کے شروع کرنے میں نیوٹریشن انٹر نیشنل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے حکومت کی جانب سے مکمل یقین دہانی کا اعلان کیا۔نیوٹریشن انٹرنیشنل کے نیشنل مینیجر برائے نرش ماں مہم داور عدنان شمس نے زچگی کے دوران غذائیت میں سرمایہ کاری کی اہم ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دوران زچگی غذائیت ایک اہم مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی خاص ضرورت ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سندھ ڈاکٹر پیرغلام حسین نے کہا کہ ملک میں مجموعی طور پر 4لاکھ ہیلتھ پروفیشنل اور آؤٹ ریچ ورکرز کام کررہے ہیںتاہم ان میں سے بیشتر نے زچگی کے دوران غذائیت سے متعلق کوئی باقاعدہ تربیت حاصل نہیں کی، اس مہم کے تحت ماڈلزاور چینلز کی تشکیل سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ اس سے صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے افراد کے علم اور استعدا کار میں اضافہ ہوگا،تاکہ ماں کی صحت کے اعداد و شمارمیں مثبت تبد یلی لائی جاسکے۔