جمعہ, جون 20, 2025

متعلقہ خبریں

یہ بھی دیکھیں

دھرنے کے اعلان سے گھبراہٹ ؛ محکمہ صحت نے انتقامی کاروائیاں شروع کر دیں ؛ طبی عملے کے تبادلے

محکمہ صحت سندھ نےطبی عملے کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل صحت نے چار افراد کا تبادلہ کر دیا جسے دھرنا رکوانے کے لئے اوچھا ہتھکنڈہ قرار دیا جارہا ہے ۔

ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر جمن باہوٹو نے اسٹاف نرس ثاقب الحسنین، او ٹی ٹیکنیشن محمد حسن، ڈسپنسر انیس الرحمان اور ہیلتھ ٹیکنیشن قربان علی کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر عمر کوٹ سے جامشورو اور حیدرآباد تبادلہ کر دیا ہے جس کی گرینڈ ہیلتھ الائنس سندہ نے شدید مذمت کی ہے اور ڈی جی صحت کو متنبہ کیا ہے کہ احتجاجی تحریک میں اس طرح کی کاروائیاں کر کے ملازمین کو نشانہ بنانا چھوڑ دیں ایسا نہ ہو کہ ملازمین دھرنے سے قبل آپ کے دفتر کا گھیراؤ کر دیں ۔

طبی عملے کے تبادلوں کا اعلامیہ

گرینڈ ہیلتھ االائنس نے وزیر اعلیٰ سندہ اور سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ کو ہٹایا جائے اور اس طرح کی کاروائیوں سے گریز کیا جائے، ایسی کاروائیاں کسی صورت انہیں دھرنے سے نہیں روک سکتیں ۔ اگر کاروائیاں نہ روکی گئیں تو تمام تر ذمہ داری ڈی جی صحت پر ہوگی۔ الائنس کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا حالانکہ ہم نے انہیں  15 دن دیئے تھے لیکن ان کی نیت خراب تھی ۔سیکرٹری صحت نے گرینڈ ہیلتھ الائنس سے تحریرہ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ہیلتھ رسک الاوٴنس ،نرسز کی ترقیاں، ،نرسز اور ڈاکٹرز کی پڑھائی کی چھٹیوں کی پالیسی، ،پیرا میڈیکل کا ٹائم اسکیل منظور کر کے نوٹیفکیشن دیا جانا تھا لیکن بدقسمتی سے سیکرٹری صحت نے ایک کام بھی نہیں کیا۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکرٹری صحت کی موجودہ ٹیم انہیں ناکام کرنا چاہتی ہے ۔محکمہ صحت میں اس وقت صرف رشوت کا بازار گرم ہےجس کا مقصد سیکرٹری صحت کی شہرت خراب کرنا ہے ۔سیکریٹری صحت جن افسران پر بھروسہ کرتے ہیں وہی انکوناکام کر رہے ہیں ۔گرینڈ ہیلتھ الائنس سیکرٹری صحت کو بتا چکی ہے کہ محکمہ پر توجہ دیں مگرکوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔ 23 دنوں کے احتجاج کے بعد کل سے ماسوائے شعبہ حادثات تما م شعبوں کو بند کر دیں گے اور منگل کو کراچی پریس کلب پر دھرنا دیا جائے گا جس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاوٴس کاگھیراو کیا جائے گا۔